وزیر اعظم عمران خان کا واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

وزیر اعظم عمران خان کا واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

وزیر اعظم عمران خان کا واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

وزیر اعظم عمران خان کا واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

وزیر اعظم عمران خان نے واشنگٹن کے کیپیٹل ون ایرینا میں پاکستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان آپ کی آنکھوں کے سامنے بن رہا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم 3 روزہ سرکاری دورے پر امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں موجود ہیں۔ انہوں نے واشنگٹن کے کیپیٹل ون ایرینا میں جلسہ بھی کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے شرکت کی۔ تقریب کے آغاز میں وزیر اعظم عمران خان کی 22 سالہ جدوجہد پر مبنی دستاویزی فلم دکھائی گئی جس میں ان کی کرکٹ سے لے کر وزیر اعظم پاکستان بننے تک کی جدوجہد کا سفر دکھایا گیا۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ این آر او کے لیے دوسرے ملکوں سے سفارشیں آ رہی ہیں، تاہم کسی صورت کسی کرپٹ حکمرانوں کو این آر او نہیں دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے غیر ملکی کمپنیاں معدنی ذخائر کو استعمال میں لانے کے لیے نہیں آتیں، کرپشن ختم کر کے پاکستان کو اوپر اٹھا کر دکھاں گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جاگیردارانہ نظام اور خاندانی سیاست کی حوصلہ شکنی کر رہے ہیں، میرا کوئی رشتہ دار یا دوست کسی عہدے پر نہیں ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم کے لیے تحریک انصاف کی حکومت کوششیں کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے اداروں کو آزاد کیا، کسی کے اوپر ہم نے کیس نہیں بنایا، جب کرپشن کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے تو انتقامی کارروائی کا رونا رویا جاتا ہے،  عدالتی فیصلہ آتا ہے تو کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ سب نیا پاکستان بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا نواز شریف کو آمریت نے لیڈر بنایا جبکہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کاغذ کا ٹکڑا دکھا کر لیڈر بن گئے،  ولی خاندان کا بھی یہی حال ہے، مولانا فضل الرحمان بھی اسی طرح لیڈر بنے اور اس کے بھائی اور بچے بھی لیڈر بن گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ آج سارے اکٹھے ہو گئے ایک دینی جماعت کا سربراہ ہے جو لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے  جبکہ دوسری طرف اپنے آپ کو سیکولر سمجھنے والے لوگ ہیں اور وہ بھی ان کے پیچھے چل رہے ہیں اور ان سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ این آر او دیا جائے جس کے لیے دیگر ممالک سے بھی سفارشیں آ رہی ہیں لیکن کسی صورت ہم کسی کو این آر او نہیں دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بے نامی جائیدادیں اور منی لانڈرنگ کے ذریعے بھیجا گیا پیسہ واپس پاکستان لا رہے ہیں، ہم نے طاقتور لوگوں کا احتساب شروع کر دیا ہے جو لوگ اربوں، کھربوں روپے باہر لے کر گئے ہیں اسے واپس لانے کے لیے متعلقہ ملکوں سے بات چیت شروع کر دی ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستانی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے مجھے بہت عزت دی ہے اس کے لیے آپ لوگوں کا دل سے بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے سوچا تھا کسی ہوٹل میں کچھ لوگوں کو بلا کر بات کی جائے گی لیکن اتنی بڑی تعداد میں آپ لوگوں سے بات ہو رہی ہے یہ ایک نئی تاریخ ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کا نعرہ لگانے والے پاکستانیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 22 سال سے وزیر اعظم عمران خان کا نعرہ سنتا آ رہا ہوں لیکن اب میں وزیر اعظم بن گیا ہوں آپ کو یقین ہو جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں اللہ کا دیا ہوا یہ ملک بہت بڑی نعمت ہے، پاکستان اب ہر سال آپ کو تبدیل ہوتا ہوا نظر آئے گا، پاکستان ہر سال بہتر سے بہتری کی جانب سفر کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں جو ملک آگے گئے وہ میرٹ کی بنیاد پر آگے گئے، جمہوریت میں میرٹ اہم ہوتا ہے اور لیڈرشپ میرٹ کی بنیاد پر ابھرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی میں بہترین میرٹ ہے، جمہوریت میں لیڈرشپ عوام کو جواب دہ ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پاکستان میں بھی میرٹ کا نظام لا رہے ہیں، ہمارا کمزور تعلیمی نظام نچلے طبقے کو اوپر نہیں آنے دیتا، سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت بہتر کر رہے ہیں اور ملک میں یکساں نظام تعلیم کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے جاگیردارانہ نظام اور خاندانی سیاست کی حوصلہ شکنی کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کا کوئی رشتہ دار یا دوست کسی عہدے پر نہیں ہے، مراد سعید اور حماد اظہر جیسے نوجوان آگے آئے ہیں۔

ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ریکوڈیک منصوبہ رکنے کی تحقیقات کے لیے ہدایات دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈیک میں 200 ارب ڈالر کے معدنی ذخائر موجود ہیں، تھر میں 180 ارب ٹن کوئلے کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے مگر کرپشن کی وجہ سے غیر ملکی کمپنیاں معدنی ذخائر کو استعمال میں لانے کیلئے نہیں آتیں۔وزیر اعظم عمران خان کے خطاب کے بعد پاکستان کا قومی ترانہ پیش کر کے تقریب کا اختتام کیا گیا۔

No comments.

Leave a Reply