کویت: خاتون رکن اسمبلی کا غیر ملکیوں کے سانس لینے پر بھی ٹیکس لگانے کا مطالبہ، کویت نے بھی فوج کو ہائی الرٹ کردیا

کویت کی واحد خاتون رکن پارلیمنٹ 55 سالہ صفا الھاشم

کویت کی واحد خاتون رکن پارلیمنٹ 55 سالہ صفا الھاشم

کویت سٹی ۔۔۔ نیوز ٹائم

مشرق وسطیٰ کے اہم ترین ملک کویت کی خاتون رکن اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت غیر ملکیوں پر سانس لینے پر بھی ٹیکس عائد کرے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کی واحد خاتون رکن پارلیمنٹ 55 سالہ صفا الھاشم نے حکومت سے پہلے بھی مطالبہ کیا تھا  کہ ملک میں بسنے والے غیر ملکیوں پر راستے استعمال کرنے سمیت سانس کے لیے کویت کی ہوا استعمال کرنے پر بھی ٹیکس نافذ کیا جائے۔ مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق صفا الھاشم نے ایک بار حکومت سے مطالبہ کیا کہ غیر ملکیوں پر ہر اس سہولت کے استعمال پر ٹیکس نافذ کیا جائے جو سہولت انہیں کویت میں حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غیر ملکیوں کی وطن کو ترسیلات زر بھجوائے جانے پر بھی بھاری فیس عائد کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم اس پر بھی تاحال عمل نہیں ہوا۔

کویت نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں اور خطے کی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا

کویت نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں اور خطے کی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا

دوسری جانب کویت نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں اور خطے کی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا۔ کویت کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ الشیخ صباح الخالد الصباح نے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدہ صورتحال کے باعث کیا ہے۔ گزشتہ دنوں سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جن میں آرامکو کمپنی کے بڑے آئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی آئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔ الشیخ صباح الخالد الصباح کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کو ملک سیکیورٹی کو غیر مستحکم کرنے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کویت تیل تنصیبات پر حملوں کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ خیال رہے کہ کویت سعودی عرب کا اہم اتحادی ہے جو خطے کے ہر معاملے پر سعودی عرب کی حمایت کرتا ہے۔ سعودی عرب میں حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اور ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے  جبکہ امریکا نے براہ راست ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا ہے تاہم ایران نے اِن الزامات کی تردید کی ہے۔ اس ساری صورتحال کے بعد خطے میں جنگ کے بادل چھا گئے ہیں جبکہ امریکی صدر بھی اپنے اتحادی سعودی عرب کے جواب کے منتظر ہیں۔

No comments.

Leave a Reply