رمضان، چوہدری شوگر مل کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اکتوبر تک توسیع، مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع

حمزہ شہباز

حمزہ شہباز

لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

احتساب عدالت نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے خلاف 2 مخلتف ریفرنسز میں جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اکتوبر تک توسیع کر دی۔  عدالت نے شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف ریفرنس پر کارروائی آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی۔  حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ کی معیاد مکمل ہونے پر جیل حکام نے انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا۔  عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں ریفرنس دائر کیا جائے۔  رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز کو دوسری احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب نے بتایا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ابھی تحقیقات ہو رہی ہیں، جس پر عدالت نے نیب کو اپنی تفتیش مکمل کر کے اس کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہاسنگ سوسائٹی ریفرنس اور رمضان شوگر ملز ریفرنس پر ان کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی اور مزید سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ملک میں اس وقت مسائل کا طوفان ہے، معیشت کا بیڑا غرق کر دیا گیا، عمران خان نے جھوٹ اور یوٹرن سے اپنا سیاسی طابوت تیار کر لیا ہے، نواز شریف کی اپیل کے بارے میں پرامید ہیں، ان کا دامن صاف ہے اور اللہ کے انصاف پر پورا یقین ہے۔

مریم نواز

مریم نواز

احتساب عدالت نے چوہدری شوگر مل کیس میں مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔  عدالت نے 25 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔  احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور یوسف عباس کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ احتساب امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کی۔  دوران سماعت تفتشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ چوہدری شوگر ملز میں میاں شریف، کلثوم نواز، حسین نواز، مریم نواز سمیت دیگر شریف فیملی کے افراد بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے، مریم نواز 1992ء میں چیف ایگزیکٹو رہی۔

تفتشی افسر نے بتایا کہ چوہدری شوگر ملز لگوانے کے لیے مختلف کمپنیوں سے قرضہ لیا، تمام کمپنیوں سے لون کا ریکارڈ طلب کیا ہے جبکہ سٹیٹ بنک سے ریکارڈ منگوا رکھا ہے، ریکارڈ ملنے پر سٹیٹ بنک سے متعلق تفتش کرنی ہیں، لہذا عدالت مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرے۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی اور کہا کہ یہ تفتشی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے، 1992 میں میاں شریف کے نام پر تمام جائیدادیں تھی، 1992ء سے 1999ء تک میاں شریف نے بچوں میں پراپرٹی ان کے نام کی، مریم نواز کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا، مریم نواز کی تمام پراپرٹی قانون کے مطابق ہے۔ پیشی کے موقع پر مریم نواز کو سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت میں پیش کیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گے تھے۔

No comments.

Leave a Reply