امریکی صدر کے مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیار کا غلط استعمال کرنے کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جوبائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے غیر ملکی قوتوں سے مدد طلب کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔ ان کے اس اعلان کے بعد امریکی سیاست نے امریکا کے صدارتی انتخابات سے 14 ماہ قبل ہی نیا موڑ لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے،  جن میں 1998ء میں بل کلنٹن جبکہ 1868ء میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا،  ان دونوں صدور کو سینیٹ نے مواخذے کی بنیاد پر برطرف کر دیا تھا۔

نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف انکوائری کو ‘وچ ہنٹ گاربیج’ یا ‘چڑیلوں کا شکار جیسی فضول چیز’ قرار دیا اور دعوی کیا کہ اس سے ان کے 2020ء کے انتخابات میں مدد ملے گی۔ نینسی پیلوسی نے امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے بطور صدر اقدامات سے ذلت آمیز حقائق سامنے آئے جس میں صدارتی حلف کی خلاف ورزی اور قومی سلامتی سے دھوکا شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان وجوہات کی بنا پر میں اعلان کر رہی ہوں کہ امریکی ایوان نمائندگان سرکاری مواخذے کی انکوائری کو آگے لے کر بڑھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ڈیموکریٹ کے منتخب صدارتی امیدوار جوبائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے یوکرائن کو امداد کی پیشکش کے نئے الزامات سامنے آئے تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مبینہ طور پر یوکرائن میں اپنے ہم منصب پر دبائو ڈالا تھا کہ وہ جوبائیڈن خاندان کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کروائیں۔ تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یوکرائن کے صدر کو اس معاملے کی شکایات کس نے درج کروائی تھی،  شکایت درج کیے جانے سے تقریباً 17 دن قبل امریکی صدر نے اپنے یوکرائنی ہم منصب سے فون پر گفتگو کی تھی۔

واضح رہے کہ امریکی نائب صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے یوکرائن کی ایک قدرتی گیس کمپنی میں بحیثیت ڈائریکٹر خدمات انجام دی تھیں جب ان کے والد صدر بارک اوباما کے نائب صدر تھے،  ان کا یوکرائن سے متعلق امریکی پالیسی میں اہم کردار رہا ہے۔ امریکی صدر نے جوبائیڈن پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے یوکرائن میں اپنے بیٹے کی کمپنی کے خلاف تحقیقات کرنے والے تفتیش کار کو یوکرائن کے لیے امریکی امداد بند کرنے کی دھمکی دے کر نکلوایا تھا۔ اتوار 22 ستمبر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں جوبائیڈن کے بیٹے پر الزام لگایا تھا کہ ہنٹر بائیڈن توانائی سے متعلق کچھ نہیں جانتے تھے  اور انہوں نے پوری دنیا میں مختلف ممالک اور سیاسی اثر و رسوخ کے حامل افراد سے ادائیگیاں وصول کیں اور یوکرائن اور چین میں اپنی قسمت بنائی۔

نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، صدر ٹرمپ کو لازمی جوابدہ ہونا چاہیے۔ مواخذے کی دھمکیوں کے پیش نظر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ وہ 25 جولائی کو یوکرائن کے صدر Volodymyr Zelensky سے ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کی ٹرانسکرپٹ جاری کر دیں گے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ دیکھیں گے کہ یہ نہایت دوستانہ ماحول میں تھی، کوئی دبائو نہیں تھا اور جوبائیڈن اور ان کے بیٹے کی طرح بدلے کے لیے نہیں تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مواخذے کی کارروائی کا اعلان صدر کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اتنا اہم دن تھا، بہت کام تھا اور بہت کامیابیاں بھی جبکہ ڈیموکریٹس نے جان بوجھ کر اسے خراب کرنے  اور اس کے معنی بدلنے کے لیے وچ ہنٹ گاربیج کی بریکنگ نیوز کا استعمال کیا گیا۔ خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرائن کے صدر سے جوبائیڈن کے بارے میں گفتگو کرنے کا اعتراف کیا ہے تاہم انہیں سابق امریکی نائب صدر کے خلاف تحقیقات کرنے کے بدلے کروڑوں ڈالر دینے کی پیشکش کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply