ایران پر مزید امریکی پابندیاں

امریکہ نے ایران پر تجارتی پابندیاں مزید سخت کرتے ہوئے ایرانی تیل کی ترسیل کرنے والی چینی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کر کے پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے

امریکہ نے ایران پر تجارتی پابندیاں مزید سخت کرتے ہوئے ایرانی تیل کی ترسیل کرنے والی چینی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کر کے پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ نے ایران پر تجارتی پابندیاں مزید سخت کرتے ہوئے ایرانی تیل کی ترسیل کرنے والی چینی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کر کے پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔  چین نے اس پر سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے کہ بیجنگ کا گیم آف تھرونز کھیلنے کا کوئی ارادہ نہیں، کسی کی دھمکیوں کے آگے نہیں جھکیں گے، امریکہ ہانگ کانگ سمیت چین کی خودمختاری کا احترام کرے، مذاکرات تجارت کیلئے بہتر آپشن ہیں۔  بدھ کو اقوام متحدہ کی سائیڈ لائنز پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک پر بھی پابندیاں عائد کرے گا۔ یہ حقیقت ناقابلِ تردید ہے کہ دنیا میں کسی شے کو ثبات ہے تو صرف اور صرف تغیر کو۔ امریکہ کو نہیں بھولنا چاہئے کہ حالات اب ویسے نہیں جو سرد جنگ کے بعد دنیا کے یک قطبی ہو جانے پر تھے،  جن میں امریکہ دنیا پر حاکم بن کر اپنا آرڈر چلا رہا تھا اور اس کی بے لگامی نے دنیا، خاص طور پر مسلم دنیا کو تہ و بالا کر کے رکھ دیا۔ مثال عراق، افغانستان، لیبیا، تیونس اور شام ہیں۔  چند روز قبل امریکی صدر نے ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کرتے ہوئے بڑی رعونت سے کہا تھا کہ اگر چاہوں تو یہاں کھڑے کھڑے 15 اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہوں۔ انہوں نے اسی ترنگ میں چین کی بڑھتی فوجی قوت کو بھی دنیا کیلئے خطرہ قرار دیا تھا۔ دنیا میں ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے والا واحد ملک دوسرے ملکوں کو خطرہ قرار دے تو اسے چوری اور سینہ زوری ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔  امریکہ اپنے اتحادیوں اسرائیل و بھارت کی حمایت اور ایران و چین کی مخالفت میں اس حد تک نہ چلا جائے کہ دنیا پھر سے جنگ کی لپیٹ میں آ جائے۔ بہتر یہی ہے کہ امریکہ دوسرے ملکوں کی خودمختاری کا احترام کرے اور تجارت کا ماڈل طے کرنے کیلئے مذاکرات کی راہ اپنائے۔

No comments.

Leave a Reply