ترکی کی فوجی کارروائی کے بعد شام میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی

ترکی کے شمال مشرقی شام پر حملے نے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے

ترکی کے شمال مشرقی شام پر حملے نے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے

راس العین ۔۔۔ نیوز ٹائم

شام کے شمال مشرقی شہر Ras al-Ain میں ترکی کی طرف سے کرد جنگجوئوں کے خلاف شروع کردہ آپریشن کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ شامی آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس کے مطابق ترکی کے شمال مشرقی شام پر حملے نے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔ انسانی حقوق گروپ کے ڈائریکٹر  Rami Abdul Rahman نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ Ras al-Ain سے نقل مکانی کرنے والے افراد جنوبی علاقے  Al-Hasakah کی طرف جنوب کی طرف جا رہے ہیں۔ جبکہ Tal Abyad کے علاقے سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے بمباری کے خوف سے گھر بار چھوڑنا شروع کر دیے ہیں۔

شام کے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق ترکی کے جنگی طیاروں نے شمالی شام میں سرحدی علاقے Ras al-Ain میں بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔ Ras al-Ain کے علاقے میں اے ایف پی کے نمائندے کے مطابق شہر کو مسلسل توپ خانے سے بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں خاندان گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ لوگوں میں ہر طرف خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ متاثرین میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جن کے پاس سر چھپانے کے لیے کوئی متبادل انتظام نہیں ہے۔

Kurdistan 24 English

@K24English

Waves of people in #Syria’s predominantly Kurdish northeastern town of Serekaniye have started to leave their homes as Turkish warplanes began shelling the area on Wednesday. #TwitterKurds

Read more: http://ow.ly/np9E30pGXU3

Embedded video

144

7:22 PM – Oct 9, 2019

Twitter Ads info and privacy

169 people are talking about this

آبزرویٹری کے مطابق کہ ترک توپ خانے کی گولہ باری سے Ras al-Ain سے 100 کلومیٹر دور مغرب میں واقع Tal Abyad شہر کے آس پاس دیہاتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق بدھ کے روز شام کے شہر جزیرہ کے علاقے Tal Abyad میں Ras al-Ain سے 100 کلومیٹر شمال ترک فوج کی بمباری کے بعد شہریوں نے نقل مکانی شروع کر دی تھی۔خیال رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے بدھ کو ٹویٹر پر شام میں فوجی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ شام میں کرد دہشت گردوں اور ISIS کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ شام کے اندر سیف زون کے قیام کے لیے راہ ہموار کی جا سکے تاہم عالمی سطح پر ان کے اس اقدام کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

No comments.

Leave a Reply