جاپانی سائنسدانوں نے مصنوعی خون تیار کر لیا

سائنسدانوں نے ایک ایسا مصنوعی خون تیار کیا ہے جو مریضوں کو ان کے کسی بھی بلڈ گروپ میں دیا جا سکتا ہے

سائنسدانوں نے ایک ایسا مصنوعی خون تیار کیا ہے جو مریضوں کو ان کے کسی بھی بلڈ گروپ میں دیا جا سکتا ہے

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپانی محققین اور سائنسدانوں نے ایک ایسا مصنوعی خون تیار کیا ہے جو مریضوں کو ان کے کسی بھی بلڈ گروپ میں دیا جا سکتا ہے۔  ابتدائی طورپر اس کا تجربہ خرگوشوں پر کیا گیا ہے۔ خرگوش کی رگوں میں پھیلائے جانے والے مصنوعی خون میں عام خون کے تمام اجزا جیسے erythrocytes ، oxygen اور Platelets ہوتے ہیں جو چوٹ کی صورت میں خون کو جماتے ہیں سمیت دیگر تمام قدرتی مرکبات شامل ہیں۔ برطانوی اخبار ”ڈیلی میل” کے مطابق 10 خرگوش Anemia سے متاثر ہوئے تھے انہیں مصنوعی طور پر تیار کردہ خون لگایا گیا۔ مصنوعی خون کے ذریعے حاصل کردہ نتائج ان سے ملتے جلتے ہیں جیسے عام خون کے خواص ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ جدید مصنوعی خون ایک دن ایسے لوگوں کو بچا سکتا ہے جو مہلک حادثات کا شکار ہوئے ہیں۔ زخمی اکثر ہسپتال جاتے ہوئے دم توڑ جاتے ہیں، جہاں ان کو خون کی فراہمی میں گھنٹوں لگتے ہیں۔ ان کے بلڈ نمبروں کی شناخت کی جاتی اس کے بعد انہیں خون لگایا جاتا مگر جاپان میں تیار کردہ خون کے لیے بلڈ نمبر کی شناخت ضروری نہیں۔ ڈاکٹروں نے اس مصنوعی خون کو عام بلڈ قسم کی ”نیگٹیو” قسم سے تشبیہ دی جو کسی کو بھی ایمرجنسی کی صورت میں دی جا سکتی ہے تاہم اس کا بلڈ بنک قائم نہیں کیا جا سکتا۔ یہ مصنوعی خون ان لوگوں کی زندگیاں بچانے میں کامیاب ہو گا جو صرف جلدی سے خون پمپ کر کے ہی بچائے جا سکتے ہیں۔ یہ خون ان لوگوں کو بچا سکتا ہے جو دور دراز علاقوں اور دور دراز جزیروں میں رہتے ہیں جن میں ایمبولینس خدمات نہیں ہیں۔

No comments.

Leave a Reply