برطانوی وزیر اعظم اور یورپی یونین کا نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق

برطانوی وزیر اعظم اور یورپی یونین کا نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق

برطانوی وزیر اعظم اور یورپی یونین کا نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا میں بڑا بریک تھرو، صدر یورپی کمیشن Jean-Claude Juncker کا کہنا ہے کہ یورپی یونین اور برطانیہ بریگزٹ کے نئے معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں۔  برطانیہ کے ساتھ ڈیل متوازن اور منصفانہ ہے۔ نئے معاہدے کو یورپی اور برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری لینا ہو گئی۔  برطانوی وزیر اعظم بورس جونسن بولے، یورپی یونین کے ساتھ نئی شاندار بریگزٹ ڈیل سے ہمیں اختیارات واپس مل جائیں گے۔  اب پارلیمنٹ 19 اکتوبر کو بریگزٹ معاہدا منظور کر لے، برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے علیحدہ ہو جائے گا۔ برطانوی وزیر ِاعظم بورس جانسن نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کا یورپی یونین کے ساتھ نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق طے پا گیا ہے۔ جانسن نے اپنی ٹویٹ میں اعلان کیا کہ ہم ایک نئے اچھے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔  انہوں نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ نئے معاہدے کی منظوری دے دیں۔ واضح رہے کہ بریگزٹ کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ کا اجلاس ہفتے کو بلایا گیا ہے۔ دوسری جانب یورپی کمیشن کے Jean-Claude Juncker نے کہا ہے کہ برسلز کا بریگزٹ کے حوالے سے برطانیہ کے ساتھ نیا معاہدہ ہو گیا ہے جسے یورپی رہنمائوں کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی حتمی منظوری یورپی کونسل دے گی۔ جب آپ کا ارادہ ہو تو آپ ڈیل بھی کر سکتے ہیں اور ہم نے ایسا کر لیا ہے۔ یہ یورپی یونین اور برطانیہ کے لیے ایک شفاف اور متوازن معاہدہ ہے۔ اس سے اس مسئلے کا حل ڈھونڈنے کے لیے ہمارے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ برسلز میں یورپین کونسل کا اجلاس ہو رہاہے جس میں اس معاہدے کو منظوری کے لیے یورپی رہنمائوں کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن نے یورپی یونین سے برطانیہ کے الگ ہونے تاریخ 31 اکتوبر مقرر کر رکھی ہے۔ برطانیہ کی حکمران کنزرویٹیو پارٹی کے کچھ باغی اور اپوزیشن ارکان نے حکومت کی جانب سے 31 اکتوبر کو بغیر کسی معاہدے کے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کو روکنے کے لیے بل منظور کروانے کے پہلے مرحلے میں حکومت کو شکست دے دی تھی۔ اس رائے شماری کے بعد وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ وہ قبل از وقت الیکشنز کرانے کے لیے قرارداد لائیں گے۔

No comments.

Leave a Reply