آزادی مارچ: حکومت کو دو دن کی مہلت: مولانا فضل الرحمن

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو مزید دو دن کی مہلت ہے استعفی دے دیں۔ اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ آج کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، موجودہ حکمرانوں نے کشمیریوں کو مودی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کشمیریوں کے لیے لڑیں گے، ان کی خودمختاری اور آزادی کے لیے پاکستانی عوام لڑیں گے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ ہو گئی ہے، مہنگائی نے گھر کر لیا ہے، مائیں اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہیں،  رکشے والے اپنے رکشے جلا رہے ہیں ہم قوم کو ان نااہل حکمرانوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مزدوروں، غریبوں اور کسانوں کے ساتھ مزید کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے، 50 لاکھ گھر بنانے کی بات کی گئی تھی مگر 50 ہزار سے زیادہ لوگوں کے گھر گرا دیئے گئے ہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، مگر ایک لاکھ سے زیادہ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ لوگ باہر سے نوکریاں کرنے کے لیے آئے ہیں مگر باہر سے صرف دو لوگ نوکری کرنے آئے ہیں انہیں بھی آئی ایم ایف نے بھیجا ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم قرآن و سنت کی روشنی میں پاکستان کو بنائیں گے، روح قائد اعظم پوچھ رہی ہے میرا پاکستان کہاں ہے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد مسلمانوں کی مدد کے لیے رکھی گئی تھی قائد اعظم نے 1948ء میں فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھائی تھی اور مسلمانوں کے لیے ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی بنائی گئی تھی، مگر آج پاکستان کی خارجہ پالیسی کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مذہبی کارڈ استعمال کرنے کا کہا جاتا ہے، مذہبی کارڈ پاکستان کے آئین میں موجود ہے آپ کون ہوتے ہیں ہمیں مذہب کی بات سے روکنے والے، اسلام ہے تو پاکستان ہے اور پاکستان کے ساتھ اسلام ہے ۔

فضل الرحمن نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ہم کرپٹ اور چوروں کے خلاف لڑ رہے ہیں مگر ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ سربراہ جے یوآئی نے کہا کہ عمران خان تم چوروں کے سردار بنے ہوئے ہو، دوسروں کو آئینہ دکھانے والوں اپنی شکل آئینے میں دیکھ لو، آج پاکستان کا سب سے بڑا آزادی مارچ نکلا ہوا ہے مگر میڈیا پر پابندی لگائی ہوئی ہے ہمارے مارچ کے دکھانے پر۔ انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے ساتھ کھڑا ہوں اور میڈیا پرسن و مالکان کے ساتھ میری ہمدردیاں موجود ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ میڈیا سے پابندی فوراً اٹھالی جائے اگر پابندی نہیں اٹھائی تو پھر ہم بھی کسی چیز کے پابند نہیں رہیں گے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں اگر ہمیں تنگ کیا گیا تو یہ اتنا بڑا مجمعہ اتنی قدرت رکھتا ہے کہ وزیر اعظم کو اس کے گھر جا کر گرفتار کر سکتا ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ عوام کا فیصلہ آ چکا ہے، ہم اداروں سے تصادم نہیں چاہتے، ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، مگر ہم اداروں کو بھی غیر جانبدار دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان کے عوام جمہوریت مانگتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ الیکشن 2018 ء میں فوج کو پولنگ اسٹیشن میں کھڑا کر کے انتخابات کو متنازعہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کا انٹرویو تو چل سکتا ہے، بھارتی فضائیہ کے پائلٹ کا انٹرویو تو چل سکتا ہے مگر ایک سابق صدر آصف علی زردای کا انٹرویو نہیں چل سکتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان عوام کی مرضی سے اقتدار میں نہیں آئے وہ کسی اور کی وجہ سے اقتدار میں آئے ہیں۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ عمران خان نے ایک سال میں عوام کا معاشی قتل کر دیا ہے، ان کی معاشی پالیسیوں میں غریب عوام کو تکلیف اور امیروں کو ریلیف مل رہا ہے، عوام کے لیے مہنگائی کا سونامی ہے جبکہ امیروں کے لیے بیل آئوٹ پیکجز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کٹھ پتلی وزیر اعظم کے دور میں کشمیر پر تاریخی حملہ ہو رہا ہے اور ہمارا وزیر اعظم قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر پوچھتا ہے کہ میں کیا کروں، وزیر اعظم کشمیر کے لیے صرف تقاریر اور ٹوئٹ کرتا ہے مگر اس کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ طلبہ، مزدوروں، کسانوں، تاجروں اور سیاستدانوں سمیت آج پورے پاکستان کا نعرہ گو سلیکٹڈ گو، بن چکا ہے۔ اسلام آباد میں جاری جمعیت علمائے اسلام ف اور اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ جلسے میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام جمہوریت مانگتے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے ان کا استقبال کیا۔

تبدیلی پہلے نہیں، اب آئی ہے: شہباز شریف

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کہتے ہیں کہ تبدیلی پہلے نہیں آئی تھی، اب آئی ہے۔ اسلام آباد میں آزادی مارچ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عوامی سمندر پی ٹی آئی کے سلیکٹڈ وزیرِ اعظم عمران خان کو خس و خاشاک کی طرح بہا لے جائے گا، اس عظیم الشان آزادی مارچ کو لیڈ کرنے پر مولانا فضل الرحمن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہاں لاکھوں لوگ موجود ہیں۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی آپ نے کنٹینر کی سیاست شروع کی تھی،  آج تمہاری کنٹینر کی سیاست یہاں پر دفن ہو رہی ہے، میرے قائد نواز شریف کی قیادت میں ہسپتالوں میں مفت دوائیں، غریب اور نادار لوگوں کو ملتی تھیں، آج ان سے دوائیاں چھین لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال 50 ہزا لوگ ڈینگی وائرس سے بیمار ہوئے، سیکڑوں انتقال کر گئے،  عمران نیازی کہیں نظر نہیں آیا، آج روزگار، کاروبار ختم ہو گیا، روٹی دو روپے سے 15 روپے پر پہنچ گئی، سوا سال میں عوام کی چیخیں نکل گئیں، آج دن آ گیا ہے کہ عمران خان کی چیخیں نکل جائیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ ہمیں اس جعلی حکومت سے جان چھڑانی چاہیے، جب تک عمران نیازی سے پاکستان کی جان نہیں چھوٹتی، ہم ان کی جان نہیں چھوڑیں گے، آج مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے، عمران خان مغرور ہیں، ان کا بھیجا خالی ہے، عمران خان جادو ٹونے سے حکومت چلا رہے ہیں۔ آزادی مارچ کے جلسے میں محمود خان اچکزئی نے بھی خطاب کیا۔

No comments.

Leave a Reply