طاہر القادری کے آج پارلیمنٹ ہائوس پر دھاوے کا خدشہ

پاکستان عوامی تحریک کے کارکن آج پارلیمنٹ میں دھاوا بول سکتے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے کارکن آج پارلیمنٹ میں دھاوا بول سکتے ہیں

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ بدھ کو پارلیمنٹ پر دھاوا بولہ سکتے ہیں۔ بااعتماد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ طاہر القادری کی جانب سے پیر کو کفن لہراتے ہوئے غسل شہادت کی بات کی 48 گھنٹے کی مہلت دی گئی، جو بدھ کو شام سات بجے ختم ہو گئی۔ عوامی تحریک کے کارکنوں کا پارلیمنٹ ہائوس پر دھاوا خونریزی کا باعث بن سکتا ہے۔ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ 23 گھنٹے میں تخت یا تختے کا فیصلہ ہو جائے گا، تم رہو گے یا ہم رہیں گے۔ قائد لیگ کے سینئر پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل کئی تبدیلیاں نظر آئیں گی۔ حکمران اپنے تکبر کی وجہ سے بند گلی میں جا پہنچے۔ نکلنے کا واحد راستہ استعفیٰ ہے، تاکہ ان پر بے گناہ شہریوں کے قتل کا مقدمہ چل سکے۔ تحریک میں خون شامل ہونے کے باعث اب حکومت بچنے والی نہیں۔ لاہور میں نواز لیگ کی ریلی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی، پھر بھی لوگوں کی بڑی تعداد اس سے دور رہی۔ اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے فوج کی سیاست میں نہ آنے غیر جانبدار رہنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں بیٹھے لوگ دھرنے میں شامل ہو جائیں، فیصلے کی گھڑی آ گئی ہے۔عدالتی تحقیقات کے لیے بنائے گئے یکطرفہ ٹربیونل نے بھی سانہ ماڈل ٹائون میں شہباز شریف، پنجاب حکومت کو ملوث قرار دے دیا۔ اب تک حکومت کے خاتمے سے بڑھ کر شریف برادران کی پھانسی تک پہچ گئی۔ شہباز شریف نے 17 روز تک رپورٹ دبائے رکھی، کیونکہ یہ پنجاب حکومت کے خلاف تھی۔ رپورٹ کی روشنی میں شہباز شریف کو برطرف کرنا ضروری ہے۔ ایسی جمہوریت نہیں مانتے، جس میں حکمرانوں و غریبوں کے حقوق مختلف ہوں۔ حکمران ایسی جمہورت اپنے پاس رکھیں۔ ہم وہ جمہوریت لائیں گے، جس میں لوٹ مار نہ ہو۔ ملک میں آج بھی اسیے جج ہیں، جن کا ضمیر زندہ ہے۔ حساس اداروں پر الزامات لگانے والے وفاقی وزرا پر لعنت بھیجتا ہوں۔ طاہر القادری نے کہا کہ دھرنے کے خاتمے کی مہلت ختم ہوتے ہی ہمارے کارکنان کفن پہن لیں گے۔ طاہر القادری نے پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر گولی مارنی ہے تو غریب کارکنوں کو نہیں طاہر القادری کو نشانہ بنانا۔ گولی چلانے کا وقت آئے تو خدا کے لیے ہاتھ جوڑتا ہوں کہ گولی ان غریبوں اور مظلوموں پر نہ چلائیں۔ مجھ پر گولی چلانا میں نے زندگی میں کبھی ایک دن کے لیے بھی کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنا سینہ کھول کر بھی دکھایا  اور کہا کہ خود دیکھ لو میں نے کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی ہوئی ہیں۔

No comments.

Leave a Reply