اسرائیل نے حماس کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

حماس کے سیاسی رہنما Moussa Abu Marzouk

حماس کے سیاسی رہنما Moussa Abu Marzouk

قاہرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

قاہرہ میں اسرئیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا طویل المدتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اسرائیل نے حماس کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے غزہ میں آمدورفت کے راستے کھولنے پر اتفاق کر لیا۔ جس کے نتیجے میں کئی برسوں سے جاری غزہ کا محاصرہ ختم ہو جائے گا۔ فشنگ زون غزہ کے ساحل تک بڑھا دے گا۔ مصر اور غزہ کے درمیان سرحد بھی کھول دی جائے گی۔ غزہ کی تعمیر نو شروع کر دی جائے گی اور دیگر تصفیہ طلب معاملات بعد میں مذاکرات سے حل کئے جائیں گے۔ حماس کے سیاسی رہنما Moussa Abu Marzouk نے معاہدے کو مزاحمت کی فتح قرار دیا ہے، جبکہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ بظاہر فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ایک ایسے وقت ہوا، جب ان کے ایک دوسرے پر حملے جاری تھے۔ اسرائیل کے طبی عملے کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے سے پہلے غزہ سے داغے جانے والے ایک راکٹ میں ایک اسرائیلی شہری ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ اس سے پہلے اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملوں میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل اور حماس سے کہا تھا کہ وہ مصر میں دوبارہ مذاکرات شروع کریں۔ مصری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مصر ایسی کسی بھی بات چیت میں دوبارہ ثالثی کے لیے تیارہے۔ قاہرہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والا جنگ بندی کا معاہدہ منگل کا اسرائیلی حملوں کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد ٹوٹ گیا تھا۔ اسرائیل نے 8 جولائی کو غزہ سے راکٹ داغنے کے واقعات کو روکنے کے لیے فوجی کارروائی شروع کی تھی۔ اس کے بعد غزہ میں حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کا ہدف بھی فوجی مشن کا حصہ بن گیا۔ غزہ پر اسرائیلی فضائیہ کے تازہ فضائی حملے میں 9 فلسطینی جاں بحق ہو گئے اور غزہ کی بلند ترین عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔ ذرائع کے مطابق منگل کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کو ایک بار پھر میزائلوں سے نشانہ بنایا، جس کے دوران کم از کم 9 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق طیاروں نے غزہ کی بلند ترین 13 منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں تقریباً 70 خاندان رہائش پذیر تھے، تاہم وہ حملے سے قبل وہاں سے نکل گئے تھے۔ ریڈیو اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے اسرائیل پر پیر کو 130 سے زائد راکٹ داغے، جس ایک اسرائیلی زخمی ہوا۔

No comments.

Leave a Reply