جوہری معاہدے کی خلاف ورزیاں بند، ایران تمام شرائط کی مکمل پاسداری کرے: یورپ

یورپی یونین ، ایران کو جوہری معاہدے کی مکمل تعمیل پر واپس آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے

یورپی یونین ، ایران کو جوہری معاہدے کی مکمل تعمیل پر واپس آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے

برسلز ۔۔۔ نیوز ٹائم

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے پیر کے روز ایران کو جوہری معاہدے کی مکمل تعمیل پر واپس آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ معاہدہ اب بھی یورپی اور علاقائی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے۔ العربیہ کے مطابق فرانس، برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے  جس میں تینوں ممالک نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا ہے  کہ ایران کا ‘فردو’ جوہری پلانٹ میں یورینیم افزدوگی دوبارہ شروع کرنا گہری تشویش کا باعث ہے۔  تینوں ممالک نے ایران سے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم افزدوگی بند کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مشترکہ بیان میں ایران سے جوہری معاہدے کی مخالفت کرنے والے تمام اقدامات سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ فردو جوہری پلانٹ میں یورینیم کی افزودگی کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

قبل ازیں ‘آئی اے ای اے’ نے پیر کو اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے ذریعہ طے کی جانے والی متعدد پابندیوں سے تجاوز کیا ہے۔  عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے مطابق ایران یورینیم کی افزودگی کی سطح اور افزودہ یورینیم کے ذخیرے اور جدید سینٹری فیوجز سے افزودگی کر کے معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔  ایران اب تک 4.5 فیصد یورینیم صاف کر چکا ہے جبکہ معاہدے میں یہ شرح 3.67 تھی۔ ‘آئی اے ای اے’ نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا کہ ”آئی اے ای اے” نے ایک انسانی ذریعے سے ایران کے کسی نامعلوم مقام پر قدرتی یورینیم کے نشانات تلاش کیے ہیں۔

آئی اے ای اے نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ایران نے اپنی زیر زمین فردو تنصیب میں یورینیم کو افزودہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس طرح اس نے 6  عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ سمجھوتے کی ایک اور خلاف ورزی کا ارتکاب ہوا ہے۔ آئی اے ای اے نے اپنی اس سہ ماہی رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ ایران کے پاس افزودہ یورینیم کے ذخائر اور مصفا یورینیم سمجھوتے کی تحدیدات سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ ایران نے گذشتہ بدھ کو فردو میں واقع زیر زمین جوہری پلانٹ میں سینٹری فیوجز میں یورینیم گیس کا دخول شروع کیا تھا۔ وہ 2015ء میں 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کے تحت سینٹری فیوجز میں گیس داخل نہ کرنے کا پابند ہے۔ فردو پلانٹ میں اس سرگرمی کے بعد وہ جوہری سمجھوتے کی ایک اور شق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جدید اور اپ گریڈ شدہ سینٹری فیوجز سسٹم لگایا ہے،  آئی آر بی 8، آئی آر بی 9، آئی آر ایس اور آئی آر ایس ایم او شامل ہیں جبکہ حال ہی میں ایران نے آئی آر6 ، کا ایک نیا سسٹم بھی لگایا ہے۔ ایران نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ وہ یورینیم کو 5 فیصد تک افزودہ کر رہا ہے۔ ایران کا یہ چوتھا اقدام ہے۔  معاہدے کی خلاف ورزیوں پر امریکا اس معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply