انتخابات کے سلسلے میں بورس جونسن اور اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کے درمیان ٹی وی پر مباحثہ

انتخابات کے سلسلے میں بورس جونسن اور اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کے درمیان ٹی وی پر مباحثہ

انتخابات کے سلسلے میں بورس جونسن اور اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کے درمیان ٹی وی پر مباحثہ

لندن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانیہ میں قبل از وقت انتخابات کی تاریخ قریب آنے پر وزارت عظمی کے امیدواروں میں بحث شروع ہو گئی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق انتخابات کے سلسلے میں وزیر اعظم بورس جونسن اور اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کے درمیان ٹی وی پر مباحثے ہوا، جس میں بریگزٹ کے موضوع پر دونوں کے درمیان تکرار ہوئی۔ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما اور وزیر اعظم بورس جانسن کو بریگزٹ کے معاملے پر حریف لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کے تلخ جملوں کا سامنا کرنا پڑا۔  ٹی وی پروگرام کے دوران بورس جانس کی ایک ہی رٹ رہی کہ وہ 31 جنوری کو یورپی یونین کو خیرباد کہہ کر تجارتی سمجھوتے کو 2020ء کے اختتام تک طے کر لیں گے۔ ادھر لیبر پارٹی کے رہنما نے جماعت کا موقف دہرایا کہ اقتدار ملنے کی صورت میں بریگزٹ پر سمجھوتا طے کرنے کے لیے برسلز سے دوبارہ مذاکرات کیے جائیں گے۔ کوربن نے واضح کیا کہ حکومت سنبھالنے کے 3 ماہ کے دوران بریگزٹ پر ایک مرتبہ پھر عوامی ریفرنڈم کرایا جائے گا، جس میں عوام کو اختیار ہو گا کہ وہ بریگزٹ کے 6 ماہ بعد دوبارہ یورپی یونین میں شمولیت کی تجویز پر بھی رائے دے سکیں گے۔ کوربن نے یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے وزیر اعظم کے مقرر کردہ نظام الاوقات کو احمقانہ قرار دیا۔

No comments.

Leave a Reply