الطاف حسین نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے اور کرفیو نافذ کرنے پر مودی کے فیصلے کی حمایت کر دی

متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین

متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین

لندن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

الطاف حسین نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختار حیثیت ختم کرنے اور ظالمانہ کرفیو نافذ کرنے کے مودی کے فیصلے کی حمایت کر دی، بانی ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے لیے نیک تمنائیں رکھتا ہوں کیونکہ انھوں نے ایسا کر کے کشمیر کی مائوں اور بیٹیوں کو بچا لیا ہے،  پاکستان میں جو کشمیر ہے وہاں لوگ آزاد نہیں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے ایک بھارتی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انڈین حکومت کی جانب سے کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کیا گیا ہے اس کے بعد وہ وزیر اعظم مودی کے لیے نیک تمنائیں رکھتے ہیں۔

 واضح رہے کہ حال ہی میں الطاف حسین نے ایک حالیہ تقریر میں انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی تھی کہ انھیں اور ان کے ساتھیوں کو سیاسی پناہ دی جائے۔ الطاف حسین کا موقف ہے کہ چونکہ ان کے آبائو اجداد کا تعلق انڈیا سے تھا لہذا انھیں انڈیا میں رہائش کی اجازت دی جائے۔ یہ پہلا موقعہ نہیں جب الطاف حسین نے انڈین حکومت سے مدد کی اپیل کی ہو۔ الطاف حسین کا مارچ 2017 ء میں ایک اور بیان سامنے آیا، جس میں انھوں نے انڈین وزیر اعظم نردیندر مودی سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں موجود مہاجروں کی مدد کریں۔ بقول ان کے پاکستان میں مقیم مہاجر دراصل انڈین ہیں اس لیے وزیر اعظم مودی کو ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ جبکہ یہ بھی واضح رہے کہ لندن میں سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے الطاف حسین پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔ میٹروپولیٹن پولیس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 66 سالہ الطاف حسین کے خلاف مقدمہ دہشتگردی کی معاونت کے الزام میں ٹریزازم ایکٹ 2006 کی سیکشن 1 (2) کے تحت درج کیا گیا۔ الطاف حسین کے خلاف مقدمے کی سماعت اگلے برس سے شروع ہو گی اور امکان ہے کہ انہیں 15 سال جیل کی سزا ہو گی۔

No comments.

Leave a Reply