جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کشمنر بن گئے

جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کشمنر بن گئے

جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کشمنر بن گئے

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس (ر) الطاف ابراہیم نے قائم مقام الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) غیر فعال ہو گیا۔ ایک سینئر عہدیدار نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کمیشن کے غیر فعال ہونے سے انتخابی فہرستوں، سیاسی جماعتوں کے فنڈز کی اسکروٹنی سمیت کئی بہت سی اہم سرگرمیاں مکمل طور پر رک گئیں ہیں جبکہ کسی بھی ضمنی انتخاب اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں میں بھی تعطل آ گیا ہے۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق نامکمل الیکشن کمیشن کے موجودہ 2 اراکین میں سے جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی سینئر ہیں  جو قائم مقام الیکشن کمشن کے عہدے کا حلف آج اٹھائیں گے لیکن ان کے پاس کسی شکایت کو سننے کے لیے بینچ تشکیل دینے کا اختیار نہیں ہو گا  کیونکہ قانون کے تحت بینچ 3 ارکان پر مشتمل ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ الیکشن کمیشن میں اعتراضات اور نااہلی سے متعلق کیسز نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تک تعطل کا شکار رہیں گے۔ اس سلسلے میں ای سی پی عہدیداران کا تقرر کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز ہو گا جس میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر اور اراکین سندھ اور بلوچستان کے لیے تجویز کردہ ناموں پر غور کیا جائے گا۔

دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے دفتر میں اپنا آخری روز انوکھے انداز میں گزارا اور نیشنل ووٹرز ڈے جو عموما 7 دسمبر کو منایا جاتا ہے وہ جمعرات کو منایا گیا اور اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے تقریر بھی کی۔ اپنی تقریر میں ان کا کہا تھا کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں  کہ جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع میسر آئیں تا کہ آئین کی بالادستی قائم ہو۔ سندھ اور بلوچستان میں حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ 5 برسوں میں اپنی اس اہم ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں۔

سردار محمد رضا کا مزید کہنا تھا کہ چھٹی مردم شماری کے بعد آئین کی 24ویں ترمیم کے تحت 2018 ء کے آغاز میں وقت کم ہونے کے باوجود قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے حلقہ بندی کی گئیں۔ خامیوں سے پاک انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای سی پی نے اپنے صوبائی، علاقائی اور ضلعی دفاتر میں کمپیوٹرائز انتخابی فہرستوں کا سسٹم انسٹال کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شناختی کارڈ پر دیے گئے پتے پر ووٹرز کے اندراج کا عمل بھی آخری مراحل میں ہے، اس موقع پر الیکشن کمیشن کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح نے بھی خطاب کیا۔

No comments.

Leave a Reply