بوسنیا نے جنگ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اپنی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا

بوسنیا نے جنگ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اپنی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا

بوسنیا نے جنگ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اپنی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا

سراجیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

انیس سونوے کی دہائی کی جنگ آزادی کے بعد بین الاقوامی امن افواج کے زیر نگرانی ہونے کے بعد بوسنیا نے پہلی بار جمعرات سے اپنے فضائیہ کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بوسنیا  اپنی جنگ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ آج اپنی فضائی حدود کا مکمل  کنٹرول سنبھال لے گا، جنگ کے بعد بین الاقوامی امن  فورسز فضائی حدود کی نگران تھیں۔ نیٹو کی زیر قیادت امن فوج نے 1995ء سے 2003 ء تک اس کے فضائی خلا پر قابو پا لیا تھا،  جب اسے پڑوسی ملک سربیا اور کروشیا منتقل کیا گیا تھا، جبکہ بوسنیا نے اپنے نظام کو تشکیل دے کر جدید بنایا تھا۔

بوسنیا کی ایئر  نیویگیشن کے سربراہ Davorin Primorac نے کہا  یہ پہلا موقع ہے جب بوسنیا نے اپنی فضائی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ بوسنیا نے اپنے ہوائی نیویگیشن مینجمنٹ سسٹم کے قیام کے لئے 10 سالہ منصوبے اور 400 عملے کی تربیت کے بعد 2014ء میں 10000 میٹر (33000 فٹ) سے نیچے کی فضائی جگہ پر کنٹرول حاصل کر لیا۔  سربیا اور کروشیا نے 10000 میٹر سے بلندی پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا،  جب پرانے یوگوسلاویہ فیڈریشن میں تینوں ممالک جمہوریہ کے اتحادی تھے۔

Davorin Primorac نے کہا کہ بوسنیا کو اپنی فضائی جگہ پر قابض ہونے میں کئی دہائیاں لگ گئیں کیونکہ اس کی 1992-95ء کی جنگ، جو یوگوسلاویہ سے علیحدگی کے نتیجے میں ہوئی تھی، نے بڑے انفراسٹرکچر اور سازوسامان کو تباہ کیا تھا اور اسے ہنرمند کارکنوں کی کمی چھوڑ دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ فلائٹ کنٹرولرز کو تربیت دینے، انفراسٹرکچر کی تعمیرنو اور ریڈار سسٹم سمیت ضروری سامان حاصل کرنے میں کافی وقت درکار ہے۔ Davorin Primorac نے مزید کہا کہ بوسنیا کے فلائٹ کنٹرولرز ایک دن میں 1،600 پروازوں کی نگرانی کریں گے، جو پہلے کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ ہیں۔ واضح رہے کہ  بوسنیا نے اپنے نسلی سرب، کریٹ اور مسلم کمیونٹیز کے مابین 1992-95ء کی تباہ کن جنگ کے بعد سے تعمیرنو کے لئے جدوجہد کی ہے۔

No comments.

Leave a Reply