عالمی طاقتوں اور ایران میں جوہری مذاکرات

ویانا میں ہونے والے اجلاس میں جرمنی، فرانس، چین، برطانیہ، اور روس کے نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا

ویانا میں ہونے والے اجلاس میں جرمنی، فرانس، چین، برطانیہ، اور روس کے نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا

ویانا ۔۔۔ نیوز ٹائم

یورپی یونین نے ایران سے بیلسٹک میزائل پروگرام بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق جمعہ کے روز ویانا میں ہونے والے اجلاس میں جرمنی، فرانس، چین، برطانیہ، اور روس کے نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں یورپی یونین کے رکن ممالک نے ایران سے اپنی جوہری سرگرمیاں معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب ایرانی حکومت امریکا کی جانب سے 2015ء میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے اور تہران پر پابندیاں عائد کرنے پر کسی کی سننے پر تیار نہیں ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سے قبل جمعرات کے روز بھی تہران نے یورپی ممالک کی جانب سے جوہری سرگرمیاں ترک کرنے کے مطالبات کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

ایرانی حکام کا موقف ہے کہ یورپی یونین نے جوہری معاہدے سے امریکی انخلا اور پابندیاں ختم کرانے کے حوالے سے اپنا کوئی کردار ادا نہیں کیا، بلکہ اس معاملے میں برسلز کی پالیسی منافقانہ ہی رہی ہے۔ برسلز حکام اپنی ایٹمی سرگرمیاں ترک کرنے کے لیے دن رات ایران پر زور ڈالتے رہتے ہیں، لیکن پابندیاں اٹھانے سے متعلق انہوں نے واشنگٹن کے سامنے کبھی لب کشائی نہیں کی۔  وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ یورپی اتحاد کے تینوں بڑے ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ اپنے وعدے پورے کرنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ تینوں ممالک ایران کو اقوام متحدہ کی پابندیوں سے بچانے کے لیے ہم درد بن رہے ہیں، تاہم اب تک ان کی کارکردگی صفر رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس حالات میں یورپی یونین کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ تہران کو کسی طرح کی کوئی دھمکی دے یا اس کے لیے کوئی ڈیڈ لائن مقرر کرے۔ یورپی نمائندوں کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں اور ایرانی جوہری پروگرام جاری رہتے ہوئے مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے۔

No comments.

Leave a Reply