افغانستان: طالبان کا امریکی ملٹری بیس پر حملہ، پانچ افراد ہلاک،75 سے زائد زخمی

افغانستان کے ضلع بگرام میں امریکا کی مرکزی ملٹری بیس پر حملہ

افغانستان کے ضلع بگرام میں امریکا کی مرکزی ملٹری بیس پر حملہ

کابل ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغانستان کے ضلع بگرام میں امریکا کی مرکزی ملٹری بیس کے باہر طالبان کے خودکش حملے کے نتیجے میں خاتون سمیت  5 افراد ہلاک اور 75 سے زائد زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق مقامی حکام نے کہا کہ علی الصبح ہونے والے حملے میں ایک خودکش بمبار نے Parwan صوبے کے ضلع بگرام میں امریکی ملٹری بیس کے قریب ہسپتال کی عمارت کے باہر بارودی مواد سے بھری گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔ حکام نے کہا کہ اس کے بعد 7 مسلح افراد، جن میں سے چند نے خودکش جیکٹ پہن رکھی تھی، زیر تعمیر عمارت میں داخل ہوئے اور قریب واقع امریکی ملٹری بیس پر حملے کے لیے اسے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی۔

حملے کے تقریبا 10 گھنٹے بعد افغان وزارت داخلہ کے ترجمان Nusrat Rahimi نے کہا کہ 3 دہشتگرد اب بھی ہسپتال کے کمپائونڈ میں موجود ہیں، افغان اور غیر ملکی فورسز کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’3 دہشتگرد اب بھی عمارت کے اندر موجود ہیں اور مزاحمت کر رہے ہیں، 3 فورسز سے لڑائی کے دوران مارے گئے جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خودکش بمبار کے دھماکے سے خاتون سمیت 2 افراد ہلاک اور 73 زخمی ہوئے، جبکہ دھماکے سے 300 میٹر کے دائرے میں موجود گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ بعد ازاں طالبان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا کہ حملے میں درجنوں امریکی اور افغان فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ اپنے واٹس ایپ پیغام میں ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نے کہا کہ جنگجوئوں نے بگرام بیس کے باہر ٹرک کو دھماکے سے اڑایا، لیکن اس سے انکار کیا کہ جنگجو، ہسپتال کے اندر موجود ہیں۔ افغان اور امریکی حکام نے ابتدائی طور پر اس کی تصدیق نہیں کی کہ حملے میں ٹرک بم استعمال کیا گیا۔

نیٹو کے ریزولیوٹ سپورٹ مشن کے اپنے بیان میں کہا کہ حملے کو ناکام بنا دیا گیا لیکن ہسپتال کی زیر تعمیر عمارت کو بری طرح نقصان پہنچا۔ بیان میں کہا گیا کہ حملے میں امریکی اور اتحادی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم جارجیا کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ حملے میں ان کے پانچ فوجی معمولی زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے یہ حملہ امریکا کی طرف سے ہفتہ کو مذاکرات کی بحالی کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔ تقریبا تین ماہ قبل طالبان کے کابل میں خودکش حملے میں امریکی فوجی سمیت 12 افراد کی ہلاکت کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔ امریکی صدر نے 28 نومبر کو مغربی تہوار ‘تھینکس گیونگ’ کے موقع پر بگرام بیس کا دورہ کیا تھا اور افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی تھی۔ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے طالبان سے مذاکرات بحال کرنے کی بھی تصدیق کی تھی۔ طالبان کے تازہ حملے کا مذاکرات پر کیا اثر پڑتا ہے یہ آئندہ چند روز میں واضح ہو جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply