ٹرمپ کا مواخذہ الزامات پر کانگریس میں بحث شروع

ٹرمپ کے مواخذے کی بحث کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی میں شروع

ٹرمپ کے مواخذے کی بحث کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی میں شروع

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی بحث کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی میں شروع ہو گئی ہے۔ ابتدائی بحث میں ریپبلکن پارٹی کے ارکان نے صدر کا بھرپور دفاع کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر ٹرمپ کو متنبہ کیا کہ وہ آمریت کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی فائدے کے لیے یوکرائنی حکومت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ 2020ء کے امریکی وسط انتخابات میں مداخلت کرے۔ مواخذے کی بحث ایوانِ نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی میں بدھ کے روز شروع ہونے والی بحث میں کمیٹی کے 40 ارکان شریک ہیں۔  بحث کے بعد کمیٹی ان الزامات کی رائے شماری کے ذریعے منظوری دے گی، جس کے بعد یہ معاملہ ووٹنگ کے لیے ایوانِ نمائندگان میں پیش کیا جائے گا۔ ہائوس جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین Jerry Needler نے کمیٹی میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا کا صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کرے اور پھر اس ضمن میں ہونے والی تحقیقات میں بھی تعاون نہ کرے تو پھر کانگریس کا کردار بے معنی ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے تو امریکا کا صدر پھر آمر بن جائے گا۔ بحث کے دوران ری پبلکن رکن کمیٹی Doug Collins نے الزام لگایا کہ ڈیمو کریٹس مواخذے کے نتائج سے متعلق پہلے ہی پیش گوئیاں کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر کے خلاف کارروائی کے لیے جو مواد پیش کیا گیا ہے، دستیاب شواہد سے اس کی تائید نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ آپ صدر کے خلاف مقدمہ تیار نہیں کر سکتے، کیونکہ کچھ ایسا ہوا ہی نہیں۔ ڈیموکریٹ رکن Pramila Jayapal نے کہا کہ صدر کا رویہ سب کے سامنے ہے، اسے کیسے جھٹلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر نے ٹی وی پر بتایا کہ انہوں نے یہ سب کچھ کیا ہے۔ صدر نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے غلط کیا، لہذا اپنے خلاف سب سے بڑے گواہ تو صدر خود ہیں۔ ڈیمو کریٹس ارکان صدر کا دفاع کرنے پر ری پبلکن ارکان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے رہے، جبکہ ری پبلکن مواخذے کی کارروائی کو ناانصافی اور تعصب پر مبنی قرار دیتے رہے۔

No comments.

Leave a Reply