افغانستان: امریکی فوجی طیارہ گر کر تباہ، الجیریا میں فوجی طیارہ گر کر تباہ

نو جنوری کو ایران نے حادثے میں تباہ ہونے والے یوکرین کے مسافر طیارے کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ

نو جنوری کو ایران نے حادثے میں تباہ ہونے والے یوکرین کے مسافر طیارے کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ

کابل، الجیریا  ۔۔۔ نیوز ٹائم

وسطی افغانستان کے طالبان کے زیر کنٹرول علاقے میں امریکی فوج کا چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق اگرچہ طالبان نے طیارہ مار گرانے کی ذمہ داری قبول کی، تاہم امریکی عہدیداروں نے شناخت سامنے نہ لانے کی شرط پر بتایا کہ اب تک اس بات کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ طیارہ دشمن کی کارروائی میں گر کر تباہ ہوا۔ عہدیداروں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ طیارے میں 10 سے بھی کم افراد موجود تھے۔ غزنی صوبے میں طیارہ گرنے کے مقام کے سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیو میں بمباری کرنے والے ‘ای 11 اے’ جہاز کی باقیات دیکھی گئیں۔ سینئر افغان عہدیداروں نے رائٹرز کو بتایا کہ حکام نے فوری طور پر مقامی عہدیداروں کو جہاز گرنے کے مقام پر بھیجا، یہ علاقہ پہاڑی اور جزوی طور پر طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد (Zabihullah Mujahid)نے اپنے بیان میں کہا کہ طیارے کو، جو انٹیلی جنس مشن پر تھا، غزنی صوبے کے ضلع دیہہ یاک (Deh Yak) کے علاقے سادو خیل (Sado Khel) میں مار گرایا گیا۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ طالبان جنگجوئوں نے طیارہ کیسے گرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ طیارے میں امریکی فوج کے اعلی افسران موجود تھے۔ تاہم افغانستان کے سینئر دفاع عہدیدار نے جہاز میں سینئر امریکی افسران کی موجودگی کی تردید کی۔ واقعے کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ افغانستان کی ایئر لائن آریانا (Ariana) کا مسافر طیارہ تباہ ہوا، تاہم آریانا (Ariana) کی جانب سے اس خبر کی تردید کر دی گئی تھی۔ ایئر لائن کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) میر وعظ میرزکوال (Mirwais Mirzakwal) نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ جہاز آریانا (Ariana) کا نہیں تھا کیونکہ اس کی آج ہیرات (Herat)سے کابل اور ہیرات (Herat) سے نئی دہلی جانے والی فلائٹس محفوظ ہیں۔ غزنی کے دو عہدیداروں نے کہا کہ گر کر تباہ ہونے والا طیارہ بظاہر غیر ملکی کمپنی کا تھا۔

غزنی کے گورنر وحید اللہ کلیم زئی (Wahidullah Kaleemzai)  نے افغانستان کے نشریاتی ادارے ‘طلوع’ کو بتایا کہ طیارہ گرنے کے واقعے میں ہونے والے جانی نقصان اور یہ کس ایئرلائن کا تھا، اس سے متعلق سو فیصد درست معلومات نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ صوبہ غزنی کا اکثر علاقہ طالبان کے زیر اثر یا قبضے میں ہے جس کے سبب وہاں سے اطلاعات کی بروقت تصدیق ممکن نہیں۔ جنگ زدہ افغانستان میں فوجی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کے حادثات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں کیونکہ خراب موسم اور ناقص طیارے نچلی پرواز پر مجبور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے شدت پسند گروپ انہیں نشانہ بناتے ہیں۔ افغانستان میں مسافر طیارے کو آخری حادثہ مئی 2010 ء میں پیش آیا تھا جب شمالی صوبے قندوز سے کابل جانے والا طیارہ خراب موسم کے سبب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ مذکورہ طیارے میں 38 مسافر اور عملے کے 6 اراکین سوار تھے اور یہ کابل سے 20 کلومیٹر دور پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

الجیرین فوج کا طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہو گیا، 2 افراد ہلاک

الجیرین فوج کا طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہو گیا، 2 افراد ہلاک

دوسری جانب الجیریا میں فوجی طیارہ گر کر تباہ۔  الجیرین فوج کا طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہو گیا، 2 افراد ہلاک۔ تفصیلات کے مطابق الجیریا میں فوجی طیارہ خوفناک انداز میں دوران پرواز کریش کر گیا اور زمین پر آ گرا جس کے باعث دو افراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔  خبر ایجنسی کے مطابق الجیرین آرمی کا جہاز گر کر تباہ ہوا ہے اور ابتدائی طور پر دو افراد کی ہلاکتوں سے متعلق بتایا گیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید حقائق اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق الجیرین میڈیا نے بتایا ہے کہ شمال مشرق میں الجیرین آرمی کا طیارہ گر کر تباہ ہو چکا ہے جس کے باعث دو ہلاکتیں ہوئی ہیں،  تاہم تباہ حال طیارے سے متعلق ابھی تک حتمی طور پر کچھ بھی نہیں بتایا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی تک یہ بھی پتہ نہیں چل سکا کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے پر کتنے لوگ سوار تھے۔ طیارہ حادثے میں بچ جانے والے افراد سے متعلق بھی کوئی خبر نہیں دی گئی نہ ہی طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی وجوہات کا پتہ چلایا جا سکا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور نقصان سے متعلق بھی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔  واضح رہے کہ الجیرین آرمی کے جہازوں کو پیش آنے والے حادثے کوئی نئی بات نہیں ہے، ماضی میں بھی اسی طرح کے خوفناک حادثات پیش آتے رہے ہیں۔  اس سے قبل اپریل 2018ء میں الجیرین آرمی کا ایک طیارہ خوفناک حادثے کا شکار ہوا تھا جس میں 257 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

No comments.

Leave a Reply