جاپان: بار بار آنکھوں میں قطرے ٹپکانے سے نجات، کانٹیکٹ لینز تیار

جاپان میں ایک ایسا کانٹیکٹ لینز تیار کر لیا گیا ہے جس کی مدد سے مسلسل نمی خارج کر کے آنکھوں کو خشکی سے بچایا جا سکتا ہے

جاپان میں ایک ایسا کانٹیکٹ لینز تیار کر لیا گیا ہے جس کی مدد سے مسلسل نمی خارج کر کے آنکھوں کو خشکی سے بچایا جا سکتا ہے

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان میں ایک ایسا کانٹیکٹ لینز تیار کر لیا گیا ہے جس کی مدد سے مسلسل نمی خارج کر کے آنکھوں کو خشکی سے بچایا جا سکتا ہے اور آنکھوں میں قطرے ٹپکانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ دنیا میں ہزاروں لاکھوں افراد آنکھ کے ایک عارضے میں مبتلا ہیں جس میں آنکھوں سے نمی کی مقدار کم بنتی ہے اور خشک آنکھوں کی وجہ سے بار بار آنکھوں میں قطرے ٹپکانا پڑتے ہیں۔ لیکن اب آنکھوں کو مسلسل نم رکھنے والے جدید کانٹیکٹ لینز بنائے گئے ہیں جو مسلسل نمی خارج کر کے آنکھوں کی خشکی سے بچاتے ہیں اور بار بار آنکھوں میں قطرے ٹپکانے کی ضرورت نہیں رہتی۔ روایتی کانٹیکٹ لینس پہننے سے آنکھ کی پتلی کو پلاسٹک کا ٹکڑا مکمل طور پر ڈھانپ لیتا ہے۔ ہم آنکھ جھپکانے کے ہر عمل سے آنکھوں میں نمی پھیرتے ہیں لیکن لینس کی وجہ سے آنکھ کی گول پتلی نمی سے محروم رہ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانٹیکٹ لینس پہننے والے خواتین و حضرات کچھ دیر بعد ہی خارش، جلن اور بے چینی کی شکایت کرتے ہیں۔ تاہم مختلف افراد میں یہ اس کا دورانیہ مختلف ہو سکتا ہے۔

جاپان کی ٹوہوکو یونیورسٹی  (Tohoku University) کے پروفیسر مٹشیکو نیزی شاوا  (Professor Matsuhiko Nishizawa)نے اس مسئلے کے حل کے لیے جدید کانٹیکٹ لینس بنایا ہے جو وقفے وقفے سے لینس اور آپ کی آنکھ کے درمیان ہلکی نمی خارج کرتا رہتا ہے۔ یہ نمی ایک طبعیاتی مظہر الیکٹرواوسموٹک فلو (ای او ایف) (electroosmotic flow) (EOF) کے تحت بنتی ہے۔  ای او ایف میں جب کسی چارج شدہ سطح پر بجلی گزاری جاتی ہے تو مائع کا ہلکا بہائو شروع ہو جاتا ہے۔ لینس کے اوپر ہائیڈروجل لگایا گیا ہے جو کرنٹ دینے پر آنکھ کو قدرتی طور پر نم رکھنے والے مائع غدود سے نمی کا بہائو ممکن بناتا ہے۔  یہ غدود آنکھ کے اوپری پپوٹے کے اندر کونے میں موجود ہوتے ہیں۔ اس لینس کے اندر ہلکی بجلی بنانے والی بایو بیٹری لگائی گئی ہے جو میگنیشیم  (magnesium-oxygen) اوراینزائم والے فرکٹوز آکسیجن (enzymatic fructose-oxygen) سے بنائی گئی ہے۔  یہ اتنی چھوٹی ہے کہ اسے آنکھ کے اندر ہی لگایا جا سکتا ہے۔ فی الحال سے دستی طور پر آن یا آف کیا جاتا ہے لیکن وہ دن دور نہیں جب لینس میں مائع کے بہائو کا آپشن وائرلیس کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکے گا۔  دوسری جانب لینس کو مزید پائیدار اور کم وولٹیج پر کارآمد بنانے پر بھی کام کیا جائے گا۔ اس ایجاد کے بعد لینس کے مزید استعمال یہی پر ختم نہیں ہو جاتے بلکہ اگلے مرحلے میں کانٹیکٹ لینس کے ذریعے آنکھوں کے مرہم یا دوا کو ازخود خارج کرنے کے طریقوں پر بھی غور کیا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply