برنی سینڈرز صدرارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں آگے

پرائمری انتخابات میں سینٹر برنی سینڈرز نے 26 فیصد ووٹ حاصل کر کے مقابلہ جیت لیا ہے

پرائمری انتخابات میں سینٹر برنی سینڈرز نے 26 فیصد ووٹ حاصل کر کے مقابلہ جیت لیا ہے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برنی سینڈرز (Bernie Sanders) صدرارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں آگے آ گئے ہیں، ٹرمپ کے زوال کا آغاز قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹر برنی سینڈرز (Bernie Sanders) ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں آگے آ گئے ہیں۔ نیو ہمپشائر میں ہونے والے پرائمری انتخابات برنی سینڈرز (Bernie Sanders) نے جیت لیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فتح اصل میں ٹرمپ کے زوال کا آغاز ہے۔ امریکی ریاست نیو ہمپشائر میں ہونے والے پرائمری انتخابات میں سینٹر برنی سینڈرز (Bernie Sanders)  نے 26 فیصد ووٹ حاصل کر کے مقابلہ جیت لیا ہے ان کے قریب ترین رہنے والے ، پیٹ بٹیج   (Buttigieg)نے 24 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ تیسرے نمبر پر آنے والے ایمی (Amy Klobuchar)نے 19 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ سابق صدر جوبائیڈن کو صرف 8 فیصد ووٹ پڑے۔

ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں پارٹی نامزدگی کے حصول کے لیے ڈیموکریٹ امیدواروں کی کوششیں جاری ہیں،  پہلے مرحلے میں آئیووا کاکس میں حیران کن طور پر پیٹ بٹیج  (Buttigieg)نے مضبوط سمجھے جانے والے امیدوار سینیٹر برنی سینڈر (Bernie Sanders)  اور جو بائیڈن کو پیچھے چھوڑتے ہوئے میدان مار لیا۔ امریکی ریاست آئیوا میں ڈیموکریٹ پارٹی کے رجسٹرڈ ووٹروں نے پیر کو کاکس کے ذریعے اپنے پسندیدہ صدارتی امیدوار کا انتخاب کیا جس کے لیے 1600 مختلف مقامات پر اجلاس منعقد ہوئے۔ کاکس امریکی انتخابات کا ایک عمل ہے جس میں سیاسی جماعتوں کے حامی کسی جگہ جمع ہو کر اپنی جماعت کے امیدواروں کی پالیسیوں پر بحث کرتے ہیں اور اس کے بعد اپنی پسند کے امیدوار کے حق میں رائے دیتے ہیں۔

آئیوا (Iowa)  میں ڈیموکریٹک پارٹی کی چیئرمین ٹوری پیرس (Troy Price) نے نتائج میں تاخیر پر معافی مانگتے ہوئے انتخابی نتائج مرتب کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی ایپلیکیشن میں تیکنیکی خرابی کو اس کی وجہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ رواں سال نومبر کے پہلے ہفتے میں امریکہ میں الیکشن ہوں گے جس کے بعد منتخب ہونے والا صدر 20 جنوری 2021 ء کو حلف اٹھائے گا۔ جب تک اگلا صدر حلف نہیں اٹھائے گا تب تک ڈونلڈ ٹرمپ ہی صدر ہوں گے۔ لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی امید کر رہے ہیں کہ امریکی عوام ایک مرتبہ پھر ان کو بطور امریکی وزیر اعظم منتخب کر لیں گے۔ اسی بارے میں پیشنگوئی کرتے ہوئے ستارہ شناس (Setareh-Shenas) کا کہنا تھا کہ امریکی الیکشن کے نزدیک ایک ایسا واقع رونما ہو گا جو ہر 20 سال بعد ہوتا ہے۔ دو ستاروں کا ملاپ ہو گا جس سے کوئی حادثہ متوقع ہے اور اس حادثے کے اثرات ڈونلڈ ٹرمپ پر ہوں گے اور اس لئے وہ آئندہ ہونے والا امریکی الیکشن ہار جائیں گے اور ہونے والے حادثے کے اثرات ان کو الیکشن کے دنوں میں بری طرح متاثر کریں گے۔ دو سیاروں کا ذکر کرتے ہوئے زحل اور مشتری کا ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ دونوں سیارے ایک دوسرے کے قریب آ جائیں گے جس کے بعد ایک حادثہ ہو سکتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply