ترک صدر کا پرتپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش، اردگان کا پارلیمنٹ ہائوس میں خطاب

ترکی کے صدر اردگان نے پارلیمنٹ ہائوس کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کیا

ترکی کے صدر اردگان نے پارلیمنٹ ہائوس کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کیا

اسلام آباد  ۔۔۔ نیوز ٹائم

ترک صدر رجب طیب اردگان نے پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چوتھی مرتبہ خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک-ترک دوستی مفاد پر مبنی نہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی خدمت میں سلام محبت پیش کرتا ہوں، دونوں ملکوں کی قیادت کو یکجا کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری دورے پر آپ سے مخاطب ہونا مسرت اور دلی خوشی کا باعث ہے، اس مشترکہ اجلاس سے خطاب کا موقع فراہم کرنے پر آپ سب کا الگ الگ حیثیت سے شکر گزار ہوں۔

ترک صدر نے کہا کہ میری اسلام آباد میں قدم رکھنے کے ساتھ ہی جس طریقے سے پاکستان کے عوام نے خوشی اور محبت سے ہمارا استقبال کیا میں اس پر پاکستانی قوم اور اعلی حکام کا تہہ دل سے مشکور ہوں،  میں یہاں پاکستان میں کبھی بھی اپنے آپ کو اجنبی ملک میں محسوس نہیں کرتا ہوں اس وقت اپنے گھر میں آپ کے ساتھ ہوں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے ایسے تعلقات ہیں جو شائد ہی دنیا میں کسی ممالک اور اقوام میں دیکھنا ممکن ہوں۔

رجب طیب اردگان  نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاسوں میں ڈالے جانے والے سیاسی دبائو کے باوجود ہم پاکستان کی بھرپور حمایت کا پختہ یقین دلاتے ہیں۔ مشترکہ اجلاس کے آغاز پر ترکی اور پاکستان کے قومی ترانے پڑھے گئے، جس کے بعد تلاوت قرآن پاک کی گئی اور نعتِ رسول مقبول (pece be upon him) پڑھی گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اجلاس کے آغاز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رجب طیب اردگان پاکستان کے سچے دوست اور مسلم امہ کے رہنما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 22 کروڑ پاکستانی عوام کا منتخب ایوان ترک صدر کو خوش آمدید کہتا ہے۔ اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ آمد پر وزیر اعظم عمران خان، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ترک صدر رجب طیب اردگان کا استقبال کیا۔ گورنر سندھ عمران اسمعیل خان، وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان، وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر سمیت مختلف حکومتی رہنما مشترکہ اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ پہنچے۔ رجب طیب اردگان گزشتہ روز 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے جس کا مقصد دوطرفہ تزویراتی شراکتداری اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں غیر ملکی سفرا، مسلح افواج کے سربراہان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر، گورنر اسٹیٹ بینک، وفاقی سیکرٹریز، گلگت بلتستان کے وزیر اعلی، گورنر اور اسپیکر گلگت بلتستان بھی مدعو کیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ میں اسے ایک بڑے بھائی کی چھوٹے بھائی سے ملاقات سمجھ رہا ہوں، ترکی کے عوام کا پاکستان کے عوام سے جو محبت کا رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے اور میری دعا ہے کہ اس سے مسلم امہ کو ایک قیادت ملے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے کہا کہ ترکی برادر اسلامی ملک ہے اور قیام پاکستان سے لے کر اب تک دیرینہ تعلقات رہے ہیں اور ترکی نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی ہے۔

اردگان  کا مشترکہ پارلیمنٹ سے چوتھا خطاب:

خیال رہے کہ ترک صدر چوتھی مرتبہ پاکستانی پارلیمنٹ سے خطاب کیا، انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران 2016 ء میں پاکستان کا آخری دورہ کیا تھا اور پارلیمنٹ سے خطاب بھی کیا تھا۔ تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اراکین نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی مبینہ کرپشن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔ واضح رہے کہ رجب طیب اردگان کو بطور وزیر اعظم دو بار پاکستان کی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہے  اور آج وہ بحیثیت صدر دوسری مرتبہ پاکستان کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔ رجب طیب اردگان نے بطور وزیر اعظم 26 اکتوبر، 2009ء اور 21 مئی، 2012 ء کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر چکے ہیں۔ انہوں نے بحیثیت صدر نومبر 2016 ء کوپہلی مرتبہ خطاب کیا تھا جبکہ اور 14 فروری 2020ء کو دوسرا خطاب کیا۔ صدر رجب طیب اردگان کے خطابات سے قبل ترکی کے صدر کینان ایورن نے 15 نومبر 1985ء کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔

خیال رہے کہ ترک صدر، پاکستان کی قومی اسمبلی/ سینیٹ / مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والی 21 ویں غیر ملکی جبکہ موجودہ پارلیمنٹ سے خطاب کرنے والی پہلی شخصیت ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب سے قبل رجب طیب اردگان دوطرفہ، خطے اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں رجب طیب اردگان اور وزیر اعظم عمران خان، پاکستان، ترکی ہائی لیول اسٹریٹیجک کوآپریشن کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کے چھٹے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے  اور پاکستانِ،  ترکی بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے بھی خطاب کریں گے۔ بعد ازاں اجلاس میں طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہو گی۔ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کا امکان بھی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے اراکین نے ترک صدر کا پرتپاک استقبال کیا

وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے اراکین نے ترک صدر کا پرتپاک استقبال کیا

پارلیمنٹ میں خطاب سے پہلے گزشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردگان وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔ رجب طیب اردگان اسلام آباد کے نور خان ائر بیس پہنچے تو وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے اراکین نے ترک صدر کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر بچوں نے معزز مہمانوں کو گلدستے پیش کیے، ترک صدر نے نور خان ائربیس پر اپنے استقبال کے لیے موجود وفاقی وزرا اور اعلی عسکری حکام سے بھی فردا فردا مصافحہ کیا۔ بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے اپنی روایتی مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم ہائوس تک خود گاڑی ڈرائیو کی۔ جہاں ترک صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، وزیر اعظم ہائوس آمد پر مہمان صدر سلامی کے چبوترے پر گئے۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔

پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے ترک صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی۔ ترک صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ وزیر اعظم نے ترک صدر سے اپنی کابینہ کے ارکان کا تعارف کرایا۔مہمان صدر نے کابینہ ارکان سے فرداً فرداً مصافحہ کیا۔ ترک صدر نے بھی وزیر اعظم کو اپنے وفد کا تعارف کرایا۔ وزیر اعظم نے وفد ارکان سے فرداً فرداً مصافحہ کیا۔ ترک خاتون اول بھی رجب طیب اردگان کے ہمراہ ہیں۔طیب اردگان کے ساتھ ترک کابینہ ارکان، سینئر حکام اور کارپوریشنز کے سربراہان پر مشتمل وفد بھی دورہ پاکستان پر آیا ہے۔ ترک صدر کی آمد کے موقع پر نور خان ائربیس پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور نور خان ائربیس سے لے کر ریڈ زون تک سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی ہے، اس موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں استقبالی پوسٹرز بھی آویزاں کیے گئے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان ایوان صدر بھی گئے جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں دونوں صدور نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفاد کے امور پر باہمی تعاون جاری رکھیں گے، انہوں نے پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات کی بے پناہ صلاحیتوں کو مکمل طور پر سمجھنے اور اس کو ایک مضبوط اور متحرک تجارتی اور معاشی شراکت میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ دونوں ممالک کے صدور نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکی کو اسلام فوبیا سمیت امت کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کرنا جاری رکھنا چاہیے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعرات کو ایوان صدر میں صدر ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔ صدر اردگان اعلی سطح کے سٹرٹیجک تعاون کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کے چھٹے اجلاس کیلئے پاکستان کے دورہ پر ہیں۔ صدر عارف علوی نے ترک ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا اور انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں ان کے اصولی موقف پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنمائوں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفاد کے امور پر باہمی تعاون جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات کی بے پناہ صلاحیتوں کو مکمل طور پر سمجھنے اور اس کو ایک مضبوط اور متحرک تجارتی اور معاشی شراکت میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

بعد ازاں صدر ڈاکٹر عارف علوی اور خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے ترک صدر رجب طیب اردگان ان کی اہلیہ امینہ اردگان اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا۔  اردگان کے دورے کے دوران دفاع، ریلوے، اطلاعات، معیشت اور تجارت پر متعدد معاہدے ہوں گے جبکہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دہری شہریت کے ایک معاہدے پر بھی دستخط ہوں گے۔ ترک صدر آج جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس چوتھی بار خطاب بھی کریں گے جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ دونوں رہنما پاک، ترک اسٹریٹجک تعاون کونسل کی مشترکہ صدارت کریں گے جس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔ صدر طیب اردگان اور وزیر اعظم عمران خان مشترکہ نیوز کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply