وزیر اعظم اور ترک صدر کے درمیان ون آن ون ملاقات،13 معاہدوں پر دستخط

وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردگان

وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردگان

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی ہے، جس میں دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردگان وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں۔  ترک صدر نے آج کا دن وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ گزارا اور اسلام آباد میں پاک، ترک بزنس فورم کی تقریب میں شرکت بھی کی۔ پاک، ترک بزنس فورم سے اپنے خطاب میں اردگان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دوسرے گھر پاکستان میں آ کر بہت خوش ہیں، پاکستان کے ساتھ معاشی تعلقات اور تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ پاکستان اور ترکی بہت سے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں، میں پاکستانی بھائیوں کو ترکی میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں آگے بڑھنے کی صلاحیت موجود ہے،  دفاع کے شعبے میں ترکی اور پاکستان کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ ترک صدر اردگان کا کہنا تھا کہ ترکی میں جوان اور باصلاحیت افرادی قوت موجود ہے،  پاکستان کے لوگ علاج معالجے کے لیے مغرب کی جانب دیکھتے ہیں، جبکہ ترکی میں مغرب سے کہیں زیادہ جدید علاج کی سہولتیں موجود ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک، ترک ایم اویوز پر دستخط سے نئے تجارتی دور کا آغاز ہو گیا ہے، معاہدوں کا دونوں ممالک کو بہت فائدہ ہو گا،  ترکی نے ایف اے ٹی ایف میں ہماری سپورٹ کی، اسلاموفوبیا کے خلاف مشترکہ تعاون کا فیصلہ کیا ہے، بین الاقوامی ایشوز پر پاکستان اور ترکی کا یکساں موقف ہوتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردگان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر کا پاکستان آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔  پاکستانی عوام ترک صدر کو بہت پسند کرتی ہے۔  پاکستانی عوام نے ترک صدر کی پارلیمنٹ میں تقریر کو بہت پسند کیا، ترک صدر اگر پاکستان میں الیکشن لڑیں تو کلین سویپ کریں گے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات میں نیا دور شرورع ہو رہا ہے۔ بین الاقوامی ایشوز پر پاکستان اور ترکی کا یکساں موقف ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر متنازع علاقہ ہے، 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بھارت نے محصور کر رکھا ہے۔ بھارت نے کشمیری قیادت اور نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایشو کا حل نکالا جانا چاہیے۔ بھارت نے آئین کو پامال کر کے 6 ماہ سے کشمیریوں کو قید کر رکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر ترک صدر کا مشکور ہوں۔ اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ 3 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر بہت خوش ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کو سلیوٹ کرتا ہوں۔ پاکستان کو اپنا گھر سمجھتا ہوں، ہر موقعے پر پاکستان کے ساتھ دیں گے۔ ترکی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ 13 معاہدے پاک، ترک تعلقات کا مظہر ہیں۔2023 تک تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ترک صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے، کشمیر ایشو کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہیں۔ واضح رہے پاکستان اور ترکی کے درمیان سیاحت، ثقافت، ریلوے، پوسٹل سروسز، اسٹریٹجک تعاون کو بڑھانے،  ٹرانسپورٹ، نفراسٹرکچر، خوراک کے شعبوں میں ایم اویوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ترکی کے وزیر قومی دفاع نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے مابین دفاعی اشتراک مزید بڑھانے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان، ترکی کے ساتھ اپنے بے مثال تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ترک وزیر دفاع نے خطے میں تنازع روکنے کے لیے پاکستان کی خدمات کو سراہا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ترک وزیر دفاع نے پاکستان کے ترکی کے ساتھ کھڑا ہونے کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ترکی بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کھڑا رہے گا۔

No comments.

Leave a Reply