برطانیہ کی نئی ویزا پالیسی، ترکی نے 6 ممالک کےلیے سیاحتی ویزہ ختم کردیا

نئی امیگریشن پالیسی کے تحت اب ویزوں کے لیے دنیا بھر سے ہنرمند افراد کو ترجیح دی جائے گی

نئی امیگریشن پالیسی کے تحت اب ویزوں کے لیے دنیا بھر سے ہنرمند افراد کو ترجیح دی جائے گی

لندن، انقرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

یونین سے علیحدگی کے بعد نئی برطانوی ویزا پالیسی میں دنیا بھر کے ہنرمندوں کے لیے خوشخبری دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بریگزٹ کے بعد برطانیہ نے نئی امیگریشن پالیسی جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، برطانیہ نے نئی پالیسی کے تحت یورپ سے سسستی لیبر پر انحصار کو کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نئی امیگریشن پالیسی کے تحت اب ویزوں کے لیے دنیا بھر سے ہنرمند افراد کو ترجیح دی جائے گی۔ 2016ء میں بریگزٹ کے ریفرنڈم میں یورپی تارکین وطن کے مسئلے نے اہم کردار ادا کیا تھا، ریفرنڈم میں ملازمت دینے والوں سے کہا گیا تھا کہ یورپ سے سستی مزدوری پر انحصار نہ کریں۔ نئے پوائنٹس بیسڈ سسٹم میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ برطانیہ آنے کے لیے ویزا ان افراد کو ملے جن کے پاس برطانوی معیشت کو درکار مہارت ہو۔

دوسری طرف کاروباری فرمز نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں گھریلو ملازمین، مریضوں کی تیمارداری اور کھیتوں میں کام کرنے والے کارکنوں کی قلت ہے،  یہی وجہ ہے یہ کاروباری فرمز یورپی تارکین وطن کی سستی لیبر پر انحصار کرتے ہیں۔ ادھر برطانوی محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ کم سے کم تنخواہ کے مشورے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی (ایم اے سی) نے ہنرمند تارکین وطن کی کم سے کم تنخواہ 30 ہزار پائونڈز سے کم کر کے 26 ہزار 600 پائونڈز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ نئی برطانوی پالیسی میں ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری اور آٹومیشن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، برطانیہ چاہتا ہے کہ تارکین وطن کی تعداد کو زیادہ سے زیادہ کم کیا جائے، اس لیے برطانوی ویزے کے حصول کے لیے مقرر کردہ معیار کی شرط برقرار رکھی گئی ہے،  جس میں انگریزی بولنے کی صلاحیت اور آفر لیٹر شامل ہیں۔

ترکی نے 6 ممالک کے لیے  سیاحتی  ویزہ ختم  کر دیا

ترکی نے 6 ممالک کے لیے سیاحتی ویزہ ختم کر دیا

دوسری جانب ترکی نے 6 ممالک کے لیے  سیاحتی  ویزہ ختم  کر دیا۔ وزارت خارجہ   کے ترجمان حامی اکسوئے   (Hami Aksoy) نے بتایا  ہے کہ ترکی نے بعض ممالک کے لیے شہریوں کو سیاحتی ویزے سے مبرا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے  تاکہ  تجارتی، اقتصادی و سیاحتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے ۔ ترجمان نے   بتایا کہ     یہ ممالک  آسٹریا، بیلجیئم، ہالینڈ، اسپین، پولینڈ اور برطانیہ ہیں جن کے شہری  حامل  بلا ویزہ ترکی کی سیاحت کر سکیں گے جس کی میعاد 90 روز تک ہو گی۔ نئے قوانین نے تحت برطانوی شہری 2 مارچ 2020 ء سے بغیر ویزے کے کسی بھی وقت ترکی جا سکیں گے۔تفصیلات کے مطابق ترکی نے برطانوی شہریوں کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور کہا 2 مارچ 2020 ء سے برطانوی شہریوں کو سیاحتی ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ موجودہ قوانین کے مطابق برطانوی شہریوں کو آن لائن ترکی کا آن لائن ویزا حاصل کرنا پڑتا تھا جس کی فیس 27 پائونڈز تھی، تاہم نئے قوانین نے تحت برطانوی شہری بغیر ویزے کے کسی بھی وقت ترکی جا سکیں گے۔

ترک فارن آفس کا کہنا ہے کہ ویزہ فری انٹری کا مقصد سیاحت، تجارتی، معاشی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ہے، سال 2019 ء میں 20 لاکھ برطانوی شہری سیاحت کے ویزے پر ترکی گئے۔ خیال رہے بریگزٹ کے بعد برطانیہ نے بھی نئی امیگریشن پالیسی جاری کرنے کا اعلان کیا ہے، برطانیہ نے نئی پالیسی کے تحت یورپ سے سسستی لیبر پر انحصار کو کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نئی امیگریشن پالیسی کے تحت اب ویزوں کے لیے دنیا بھر سے ہنرمند افراد کو ترجیح دی جائے گی

No comments.

Leave a Reply