امریکی صدر ٹرمپ نے رچرڈ گرینیل کو نیشنل انٹیلی جنس کا نیا سربراہ مقرر کر دیا

رچرڈ گرینیل نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر ہوں گے

رچرڈ گرینیل نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر ہوں گے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رچرڈ گرینیل (Richard Grenell) کو نیشنل انٹیلی جنس کا سربراہ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔  وہ جرمنی میں گزشتہ دو سال سے امریکی سفارتکار تعینات تھے۔ امریکی صدر کے اعلان کے بعد رچرڈ گرینیل (Richard Grenell) اب جوزیف مگوئیر (Joseph Maguire) کی جگہ نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔  صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے یہ اعلان کرنے میں خوشی ہے کہ جرمنی کے لیے ہمارے قابل احترام سفارتکار رچرڈ گرینیل (Richard Grenell) نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر ہوں گے۔  انہوں نے بہت اچھے طریقے سے ہمارے ملک کی نمائندگی کی ہے اور میں ان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔

خیال رہے کہ رچرڈ گرینیل (Richard Grenell) ٹرمپ کے نظریات کے زبردست حامی ہیں اور جرمنی میں ان کا قیام مقامی سیاستدانوں کے ساتھ نوک جھونک کے لیے نمایاں رہا ہے۔ امریکی سفارتکار اپنی تند مزاجی کے لیے مشہور ہیں جو امریکی صدر کی زبردست حمایت میں لگے رہے  اور انہوں نے برلن کے خلاف شکایت کرنے کا ایک بھی موقع ضائع نہیں کیا۔  نیٹو میں اصلاحات کے تعلق سے انہوں نے جرمنی پر اس لیے منافقانہ رویہ اپنانے کا الزام عائد کیا کہ واشنگٹن نے اس کے لیے مجموعی پیداوار کا جو دو فیصد خرچ کرنے کا ہدف رکھا تھا وہ پورا نہیں کیا جا رہا ہے۔ رچرڈ گرینیل (Richard Grenell) نے پناہ گزینوں سے متعلق جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی پالیسیوں پر بھی نکتہ چینی کی اور چین کی مواصلاتی کمپنی ہوائی سے اپنا 5 جی نیٹ ورک تیار کروانے کے لیے جرمن حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق ہر بات پر اس طرح کی تنقید سے برلن میں وہ ایک ناپسندیدہ شخصیت کے طور پر مشہور ہوئے اور ایک مقامی سیاستداں نے تو انہیں ملک سے باہر کرنے تک کا مطالبہ کر دیا تھا۔ رچرڈ گرینیل (Richard Grenell)  کافی عرصے سے امریکا کی خارجہ پالیسی میں اپنا رول ادا کرتے رہے ہیں۔ وہ کئی ریپبلیکن سیاستدانوں کے مشیر رہے ہیں اور جارج بش کے دور میں وہ اقوام متحدہ میں امریکی سفارتکار جان بولٹن کے ترجمان کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔ چونکہ گرینیل (Richard Grenell) کی تقرری نیشنل انٹیلجنس کے قائم مقام سربراہ کے طور پر ہو گی اس لیے سینیٹ سے اس کی تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

ڈیموکریٹک سینیٹر اور انٹیلیجنس کمیٹی میں اقلیتی لیڈر مارک وارنر (Mark Warner)  کا کہنا ہے کہ رچرڈ (Richard Grenell)  کو مستقل ڈائریکٹر بنانے کی بجائے قائم مقام سربراہ بنا کر ٹرمپ اس معاملے میں سینیٹ کو الگ تھلگ رکھنا چاہتے ہیں جسے قومی سلامتی جیسے اہم امور کے عہدوں پر تقرری کے لیے لیے آئینی طور پر مشورہ دینے اور اسے منظوری دینے کا حق حاصل ہے۔ سن 2001 ء میں 11 ستمبر کو امریکا میں دوشت گردانہ حملوں کے بعد نیشنل انٹیلیجنس کے سربراہ کا عہدہ قائم کیا گیا تھا۔ اس عہدے کے ماتحت سی آئی اے سمیت فوجی اور سویلین خفیہ ایجنسیوں کے 17 ادارے کام کرتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply