چین نے جاپانی دوا کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے موثر کن قرار دے دیا

فویپیراویر نامی دوائی جسے ایویگن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے

فویپیراویر نامی دوائی جسے ایویگن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان میں تیار کی گئی دوا کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے موثر ثابت ہوئی ہے، اس بات کا دعوی چین کے سرکاری ذرائع کی جانب سے کیا گیا۔ چینی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایک جاپانی اینٹی وائرل دوائی کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں موثر ثابت ہوئی ہے۔ فویپیراویر (Favipiravir) نامی دوائی جسے ایویگن (Avigan)  کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو 2014ء میں استعمال کے لیے منظور کیا گیا تھا۔ اس دوائی کو کئی بیماریوں کے علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس دوائی کو ہاتھ پائوں سے متعلقہ بیماریوں، پیلے بخار سمیت متعدد بیماریوں سے چھٹکارا پانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسی دوائی سے چین کے شہر وہان (Wuhan) اور شینزین (Shenzhen) میں 320 افراد کے علاج میں حوصلہ کن نتائج سامنے آئے ہیں۔

چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے عہدیدار ژانگ ژن من (Zhang Xinmin) نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ دوائی کورونا وائرس کے لیے واضح طور پر موثر کن ثابت ہوئی ہے۔شینزین (Shenzhen) میں یہ دوائی کورونا وائرس کے 35 مریضوں کو دی گئی، 4 دن بعد جب ان کا ٹیسٹ کیا گیا تو وہ منفی آیا۔ چینی میڈیکل ٹیموں کو اس دوائی کو کورونا وائرس کے علاج کے طور پر استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے سفارش کی کہ کورونا وائرس کے علاج معالجے میں اس دوائی کو جلد سے جلد شامل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چینی دوا ساز کمپنی کو بڑے پیمانے پر اس دوائی کی تیاری کا حکم دیا گیا ہے۔ جبکہ اس کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

جاپان کے پاس اب تک تقریباً 20 لاکھ ایویگن(Avigan)  گولیوں کا ذخیرہ ہے۔ جبکہ جاپان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہم نے 80 افراد کو یہ دوا دی، لیکن وائرس زیادہ بڑھنے کی صورت میں اس نے اثر نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندازے کے مطابق اگر جسم میں وائرس زیادہ پھیل جائے تو پھر یہ دوائی موثر کن ثابت نہیں ہو سکتی جبکہ یہ دوائی حاملہ خواتین کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply