بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو ٹوکیو گیمز کے ملتوی ہونے سے کروڑوں ڈالر اضافی اخراجات کا سامنا

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی آئی او سی کے سربراہ تھامس باخ

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی آئی او سی کے سربراہ تھامس باخ

ٹوکیو  ۔۔۔نیوز ٹائم

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی آئی او سی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ٹوکیو اولمپک اور پیرالمپک گیمز کے ملتوی ہونے سے ادارے کو کروڑوں ڈالر اضافی اخراجات کا سامنا ہو گا۔ تھامس باخ (Thomas Bach) نے جرمنی کے روزنامے ویلٹ کو بتایا کہ ان مقابلوں کے ایک سال التوا کے نتیجے میں اٹھنے والے اضافی اخراجات کا تعین کرنا ناممکن ہے۔انہوں نے روزنامے کو بتایا کہ ہم نے جاپان کے وزیر اعظم کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ 2020ء کے اولمپکس کے موجودہ معاہدے کی شرائط و ضوابط کے تحت جاپان اپنے ذمے واجب الادا اخراجات برداشت کرتا رہے گا اورآئی او سی اپنے ذمے کے اخراجات اٹھانے کی بدستور ذمہ دار رہے گی۔

انہوں نے کہا جاپان کی اولمپک کمیٹی اور وزیر اعظم دونوں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ جاپان زیادہ سے زیادہ اگلے سال موسم گرما تک ہی گیمز کو ملتوی کر سکتا ہے۔  جناب باخ (Thomas Bach) نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں اولمپک ولیج کی دستیابی کو یقینی بنانا ہو گا اس کے بعد کھیلوں کے انعقاد کے تمام مقامات کے لیے بھی یہی کلیہ لاگو ہو گا، ہزاروں کارکنوں کو کام کرتے رہنا ہو گا۔

دوسری جانب حکومت جاپان کا منصوبہ ہے کہ جن علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے وہاں کوروناوائرس سے بچنے کے لئے سماجی روابط کو کم سے کم کرنے کی خاطر کمپنیوں سے یہ کہا جاتا رہے کہ مزید ملازمین کو گھروں سے کام کروایا جائے۔ حکومت اس امر کی خواہاں ہے کہ ٹوکیو اور دیگر چھ صوبوں میں افراد کے قریبی روابط کو کم از کم 70 فیصد یا ترجیحا 80 فیصد تک کم کیا جائے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان روابط کو کم کرنے سے وائرس کے پھیلائو پر جلد از جلد قابو پانے میں مدد ملے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں میں عوامی نقل و حرکت تقریبا 60 سے 70 فیصد تک کم ہوئی ہے۔ باور کیا جا رہا ہے کہ لوگوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کی درخواست کیے جانے کے باعث یہ کمی ہوئی ہے۔

No comments.

Leave a Reply