کوروناوائرس کے خلاف جنگ اور امریکہ میں سیاسی رسہ کشی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

کوروناوائرس کی عالمی وبا کے نتیجے میں جبکہ انسانی اموات جاری ہے اور اس کے معاشی اثرات سے عام لوگ پس رہے ہیں۔  دوسری جانب ڈاکٹرز اور نرسیں خود اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر لوگوں کی جانیں بچانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں،  یہاں واشنگٹن میں کانگریس میں ایک مختلف انداز کی جنگ چل رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ میں کوروناوائرس کے خلاف لڑائی نے ایک سیاسی رنگ اختیار کر لیا ہے جبکہ ریاستی اور وفاقی سطح کے رہنما اس بحث میں پڑے ہوئے ہیں کہ کسے زیادہ فنڈنگ اور کوویڈ 19 کی جانچ کی سہولتیں مہیا کی جائیں۔ اس بحث کا محور یہ ہے کہ چھوٹے کاروباروں کی مدد کے پروگرام کی رقم کا سلسلہ جب ختم ہو جائے تو اضافی فنڈنگ کی رقم کا استعمال کس طرح کیا جائے۔  ریپبلکن پارٹی کے ارکان یہ چاہتے ہیں کہ چھوٹے کاروباروں کو زیادہ فنڈنگ مہیا کی جائے جبکہ ڈیموکریٹس کا جن میں ایوان کی اسپیکر ننسی پلوسی (Nancy Pelosi) شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ اضافی فنڈنگ کو وسیع تر مالی امدادی پیکج کے لئے استعمال میں لایا جائے، اس سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچے نیسنی پلوسی (Nancy Pelosi) کا کہنا ہے کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ ہسپتالوں، اساتذہ ہنگامی صورت حال میں کام کرنے والے عملے اور دیگر لوگوں کے لئے کچھ کیا جائے۔

وائس آف امریکہ کی نامہ نگار ایلیزہ بیتھ لی (Elizabeth Lee) نے اپنی رپورٹ میں اس جانب توجہ دلائی ہے کہ ایسے چھوٹے کاروبار جن کو پہلے مرحلے میں مالی اعانت نہیں ملی اور وہ انتظار کی کیفیت سے دوچار ہیں،  کانگریس کے ارکان، وزیر خزانہ سے یہ مذاکرات کر رہے ہیں کہ اس سلسلے میں ایک باضابطہ منصوبہ تشکیل دیا جائے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم ڈیموکریٹس کے ساتھ بدستور مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ پورے ملک میں ہمارے عظیم کارکنوں اور چھوٹے کاروبار کا خیال رکھا جا سکے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ سیاسی بحث ایک ایسے وقت میں چل نکلی ہے جب کاروباری حضرات اور سرکاری عہدیدار اس بات کے خواہش مند ہیں کہ امریکہ میں زندگی کی سرگرمیاں پھر سے شروع کر دی جائیں۔ بہت سے ڈیموکریٹس جو وائٹ ہائوس سے اب تک کئے جانے والے اقدامات سے ناخوش ہیں، کہتے ہیں اس سے پہلے کہ زندگی معمول پر لوٹے پورے امریکہ میں بہت بڑے پیمانے پر جانچ کا مرکزی طریقہ کار اپنایا جائے۔  بعض گورنر حضرات بھی جن میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن دونوں شامل ہیں مزید ٹیسٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

وائٹ ہائوس میں کوروناوائرس سے متعلق رابطہ کار ڈیبرا بریکس (Deborah Birx) کا موقف ہے کہ جانچ کے لئے ایک اسٹریٹجیک طرز عمل زیادہ سود مند ہو سکتا ہے۔  انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کسی بھی ٹیسٹ سے اس بات کی بطور ضمانت نہیں ملتی کہ وہ 100 فیصد درست ہو سکتا ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اس تناظر میں جب کہ کوروناوائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں سیاسی رسہ کشی بھی جاری ہے،  عام لوگوں کی بے چینی میں اور بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے کہ آخر وہ بے یقینی کی کیفیت سے کب نکل سکیں گے؟

No comments.

Leave a Reply