سعودی عرب میں کوڑوں کی سزا کے بعد سزائے موت بھی ختم کر دی گئی

سعودی عرب نے بچوں کے لیے سزائے موت ختم کر دی گئی

سعودی عرب نے بچوں کے لیے سزائے موت ختم کر دی گئی

ریاض ۔۔۔ نیوز ٹائم

سعودی عرب نے بچوں کے لیے سزائے موت ختم کر دی گئی۔  سعودیہ میں کم عمری میں جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو پھانسی کی سزا نہیں دی جائے گی۔ انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ کے مطابق سعودی شاہ سلمان کی جانب سے یہ اعلان کوڑوں کی سزا ختم کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ حکومتی کمیشن کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شاہی فرمان کے مطابق کم عمری میں جرم کا ارتکاب کرنے والوں کی پھانسی کی سزا کو زیادہ سے زیادہ 10 سال کی سزا میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جو وہ بچوں کے لیے موجود حراستی مراکز میں گزاریں گے۔ سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کے فیصلے کا اطلاق ایسے بالغ افراد پر بھی ہو گا جو جرم کے وقت نابالغ تھے۔ سعودی عرب اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حقوق اطفال پر بھی دستخط کر چکا ہے جس کے مطابق کم عمر افراد کو جرائم پر موت کی سزا نہیں ملنی چاہیے، سعودی عرب میں 18 برس سے کم عمر کے افراد کو کمسن تصور کیا جاتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply