چین کا یورپی یونین پر غلط معلومات کے الزامات کو روکنے کیلئے دبائو

یورپی یونین میں چینی سفیر ژانگ منگ

یورپی یونین میں چینی سفیر ژانگ منگ

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

سفارتکاروں کے درمیان لکھے گئے خطوط اور دیگر چار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چین نے یورپی یونین (ای یو) پر دبائو ڈالا ہے کہ وہ اپنی ایک رپورٹ کو شائع نہ کرے، جس میں بیجنگ پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے کوروناوائرس سے متعلق غلط معلومات پھیلائیں۔ مذکورہ رپورٹ کو چین پر کی گئی تنقید میں نرمی کرنے یا پھر تنقید کو نکال کر ایک متوازن رپورٹ کے طور پر ہفتے کے اختتام سے قبل شائع کر دیا گیا تھا کیونکہ برسلز نہیں چاہتا کہ کوروناوائرس کی وبا کے باعث اس کے عالمی تعلقات متاثر ہوں۔ یورپی یونین میں موجود چینی سفارت خانے نے فوری طور پر مذکورہ معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا جبکہ چین کی وزارت خارجہ نے بھی رائٹرز کی جانب سے فیکس کیے گئے سوالات کے جوابات نہیں دیے۔ یورپی یونین کی خاتون ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی اس طرح کے دوسرے ممالک سے اندرونی سفارتی معاملات اور مشکوک معاملات سمیت دوسرے ممالک کے ساتھ روابط پر کوئی جواب نہیں دیتے۔ یورپی یونین کے ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ مذکورہ رپورٹ کو شائع کر دیا گیا ہے اور انہوں نے ان الزامات کو بھی مسترد کر دیا کہ اس میں کسی کی کردار کشی کی گئی ہے۔

نیوز ویب سائیٹ پولیٹیکو نے بتایا کہ کم از کم 4 سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ مذکورہ رپورٹ کو ابتدائی طور پر 21 اپریل کو شائع کیا جانا تھا، تاہم چین کو اس کی معلومات پہنچیں تو مذکورہ رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر ہوئی۔ یورپی یونین کے درمیان ہونے والی ایک سفارتی خط و کتابت کے مطابق چین کے ایک اعلی عہدیدار نے بیجنگ میں موجود یورپی یونین عہدیداروں سے اسی دن رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ اگر مذکورہ رپورٹ جس طرح لکھی گئی ہے، اسے ایسے ہی شائع کیا گیا تو اس سے ان کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ مذکورہ سفارتی خط و کتابت میں بتایا گیا تھا کہ چین کی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیدار یانگ شیانگ آنگ (Li Xiangyang)  کا کہنا تھا کہ مذکورہ رپورٹ کی اشاعت بیجنگ کو بہت مایوس کرے گی اور ساتھ ہی یورپی یونین پر کسی اور کو خوش کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا، یورپی یونین کے کچھ سفارتکار چین کے اس الزام کو واشنگٹن کی جانب اشارہ سمجھتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر کی وجہ رپورٹ کا اندرونی جائزہ لینا تھی تاہم رائٹرز کی جانب سے حاصل کی گئی اشاعت سے قبل اور اشاعت کے بعد والی رپورٹ کے مواد میں واضح فرق پایا گیا۔

مثال کے طور پر یورپین یونین حکومتوں کو 20 اپریل کو شیئر کی گئی رپورٹ کے پہلے صفحے پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سیکشن میں لکھا گیا کہ چین وبائی مرض کے پھوٹ پڑنے کے حوالے سے عالمی سطح پر غلط معلومات پھیلا کر پروپیگنڈا کے تحت اپنی خارجہ پالیسی بہتر بنانے پر عمل پیرا ہے اور چین کی جانب سے دونوں طریقے استعمال کیے جانے کو دیکھا گیا۔ رپورٹ کی پبلک سمری میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر چین کی خفیہ کارروائیوں کو نوٹ کیا گیا مگر رپورٹ کے آخری 6 صفحوں پر اس کے حوالے سے تفصیلات نہیں فراہم کی گئیں۔ کوروناوائرس کے حوالے سے غلط معلومات پھیلانے کے معاملے پر چین اور امریکا میں کشیدگی دیکھی گئی ہے اور دونوں ممالک کے عہدیدار بھی ایک دوسرے پر اس حوالے سے الزامات لگاتے آئے ہیں لیکن اب اس تنازع میں یورپی یونین بھی کود پڑی ہے۔

چین اور یورپی یونین کے درمیان یومیہ ایک ارب ڈالر سے زائد کا باہمی کاروبار ہوتا ہے اور یورپی یونین کے لیے چین تجارت کے حوالے سے امریکا کے بعد دوسرا بڑا ملک اور مرکز ہے۔ فرینڈز آف یورپین تھنک ٹیک کے ایک اجلاس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین میں چینی سفیر ژانگ منگ (Zhang Ming)  کا کہنا تھا کہ غلط معلومات ہم سب کی دشمن ہے اور ہم کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

No comments.

Leave a Reply