لیبیا میں تحارب فریقین نے مستقل جنگ بندی پر اتفاق کر لیا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سفیر اسٹیفن ویلیئم سے مذاکرات کے لیے حکومت اور منحرف رہنما کے پانچ پانچ ملٹری کمانڈرز جنیوا پہنچے تھےٍ

اقوام متحدہ کی سفیر اسٹیفن ویلیئم سے مذاکرات کے لیے حکومت اور منحرف رہنما کے پانچ پانچ ملٹری کمانڈرز جنیوا پہنچے تھےٍ

جنیوا ۔۔۔ نیوز ٹائم

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ جنگ زدہ لیبیا میں متحارب فریقین نے مستقل جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور اس حوالے سے ایک تقریب میں معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں برسرپیکار اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت اور مخالف مسلح قوت کے درمیان جنیوا میں مستقل جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے  جس کے تحت لیبیا کے ہر علاقے میں سیز فائر پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک پر مستقل جنگ بندی پر اتفاق کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں سیز فائر معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں جو کہ ایک تاریخی کامیابی ہے۔ معاہدے کے تحت لیبیا میں موجود بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے تمام جنگجو تین ماہ کے دوران اپنے اپنے ملک روانہ ہو جائیں گے جبکہ فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو ترجیح بنیاد پر پورا کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کی سفیر اسٹیفن ویلیئم (Stephanie Williams)سے مذاکرات کے نتیجے میں لیبیا کی عالمی طور تسلیم شدہ حکومت اور منحرف رہنما جنرل خلیفہ ہفتر (Khalifa Haftar) کے پانچ پانچ ملٹری کمانڈرز جنیوا پہنچے تھے جہاں انہی کی سربراہی میں فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ واضح رہے کہ لیبیا پر 42 برس تک بلا شرکت غیرے حکمرانی کرنے والے معمر قذافی کو اکتوبر 2011 میں باغیوں نے ایک سرنگ سے نکال کر  بے دردی سے قتل کر دیا تھا جس کے بعد اقوام متحدہ کی حمایت حکومت تشکیل دی گئی تھی تاہم لیبیا میں امن قائم نہیں ہو سکا تھا اور اس دوران ہزاروں جانیں جنگ کی نذر ہو گئیں۔

No comments.

Leave a Reply