دو ہزار پچیس تک کروڑوں افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ: عالمی اکنامک فورم

اگلے پانچ سال میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسان مزدوروں کی جگہ روبوٹ مزدور لے لیں گے

اگلے پانچ سال میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسان مزدوروں کی جگہ روبوٹ مزدور لے لیں گے

 نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

دنیا بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور ٹیکنالوجی زندگی کے ہر میدان میں اپنے پنجے گاڑتی چلی جا رہی ہے۔ کورنا وبا نے عام مزدور کی جہاں کمر توڑ کر رکھ دی تھی اب وہیں ایک اور پریشان کن خبر بھی سنائی دے رہی ہے کہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے مزید کروڑوں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔  کورونا وائرس کی وبا کے باعث جہاں دنیا بھر میں 40 کروڑ سے زائد ملازمتیں ہمیشہ کے لیے ختم ہونے کے امکانات ہیں۔ وہیں تازہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ 5 سال میں وبا کے باعث ملازمتوں میں کام کی تبدیلی کے باعث 8 کروڑ 50 لاکھ انسان ملازمین کی جگہ روبوٹ لے لیں گے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کی جانب سے حال ہی میں شائع کی جانے والی تازہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگلے پانچ سال میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسان مزدوروں کی جگہ روبوٹ مزدور لے لیں گے۔

رپورٹ کے مطابق عالمی فورم کی جانب سے دنیا بھر کے 300 بڑے اداروں اور کمپنیوں میں کیے جانے والے سروے سے پتا چلا کہ ہر 5 میں سے 4 ادارے اپنے کام کو ڈیجیٹلائیز کرنے کے خواہاں ہیں۔ یعنی ہر پانچ میں سے 4 اداروں کی خواہش ہے کہ بیماریوں اور دیگر آفتوں کی وجہ سے انسان مزدروں پر اکتفا کرنے کے بجائے روبوٹ کی خدمات حاصل کریں۔ عالمی اکنامک فورم کے مطابق کورونا کی وبا سے قبل 2007ء اور 2008ء کے معاشی بحران کے بعد ہی کمپنیوں نے انسانوں کے بجائے روبوٹس اور مشینوں سے کام لینا شروع کر دیا تھا۔ تاہم کورونا کے بعد کام کی نوعیت تبدیل ہونے کے بعد اگلے 5 سال یعنی 2025ء تک دنیا بھر میں 8 کروڑ 50 لاکھ انسانوں کی جگہ روبوٹ یا مشینیں لے لیں گی۔ جن شعبوں میں انسانوں کی جگہ روبوٹ یا مشینیں لے لیں گی، ان میں ڈیٹا انٹری آپریٹر، ایڈمنسٹریٹو سیکریٹریز، اکائونٹس اینڈ آڈٹ، کسٹمر سروس ورکرز، آپریشنل منیجر اور اسٹاک ریکارڈر منیجر سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔

مذکورہ شعبوں کے علاوہ بھی دیگر کئی شعبوں میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کر کے انسانوں کی جگہ روبوٹس کو تعینات کیا جائے گا اور اس ضمن میں کاروباری کمپنیوں اور اداروں نے خود کو تیار بھی کر لیا۔  تاہم اسی عرصے میں انسانوں کی 9 کروڑ نوکریاں بھی نکلنے کی امید ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2025 ء تک ڈیٹا اینالسٹ، اسٹریٹجی اسپیشلسٹ، بزنس ڈیولپمنٹ پروفیشنل، انفارمیشن سیکیورٹی اینالسٹ اور سافٹ ویئر ڈیولپرز سمیت دیگر شعبوں میں خاص انسانوں کی 9 کروڑ آسامیاں بھی پیدا ہوں گی۔ مگر دیکھنا یہ ہے کہ انسان اور روبوٹ جب اہلیت کے مقابلے پر پرکھے جائیں گے تو ایزیکیوشن لیول پر کس کی پرفارمنس بہتر ہو گی۔

No comments.

Leave a Reply