عوام اٹھ کھڑے ہوئے تو حکمرانوں کو پناہ نہیں ملے گی، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

لاہور  ۔۔۔ نیوز ٹائم

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام اٹھ کھڑے ہوئے تو حکمرانوں کو پناہ گاہوں میں پناہ اور لنگر خانوں سے لنگر نہیں ملے گا۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں مگر ان کا اپنا چہرہ مرجھایا ہوا ہے۔ موجودہ حکومت ڈمی حکومت ہے ۔ ملک میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے۔ آئین اور قانون کی پامالی کو حکمرانوں نے وطیرہ بنا رکھا ہے۔  جہاں آئی جی کو اغوا کر لیا جائے وہاں عام آدمی کے تحفظ کی کیا ضمانت دی جا سکتی ہے۔ ایک آئی جی نہیں، پورا معاشرہ یرغمال ہے۔ آئی جی کو اغوا کیا گیا تھا تو انہیں ایف آئی آر درج کرانی چاہئے تھی۔ بہو بیٹیوں اور بہنوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر یہ ظلم تو مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور مشرف دور میں بھی ہوتا رہا، قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اٹھا کر امریکہ کے حوالے کر دیا گیا۔

مشرف خود کہتے ہیں کہ میں نے 4 ہزار پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کیا۔ غریب آدمی ساری عمر عدالتوں کے دھکے کھاتا رہتا ہے، اسے انصاف نہیں ملتا مگر کوئی بڑا پکڑا جاتا ہے تو اسے چھوڑنے کیلئے رات کو عدالتیں لگالی جاتی ہیں۔ یہ ظلم کانظام ہے۔ اس نظام میں غریب کیلئے پریشانیوں اور دکھوں کے علاوہ کچھ نہیں۔ پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو مایوس کیا۔ جماعت اسلامی نوجوانوں کی امیدوں کا محور ہے۔ ہم نوجوانوں کو ایوانوں میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منڈی بہائوالدین میں جے آئی یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے صوبائی امیر ڈاکٹر طارق سلیم، جے آئی یوتھ کے صدر زبیر گوندل اور صوبائی صدر جے آئی یوتھ اویس اسلم مرزا نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ہزاروں نوجوانوں نے جے آئی یوتھ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے جے آئی یوتھ میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو جماعت اسلامی کے پرچم والے مفلر پہنائے اور ان کیلئے استقامت کی دعا کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ناہلی اور ناکامی کے سارے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کر کے دو سال میں 35 لاکھ سے زیادہ لوگوں سے روزگار چھین لیا گیا ہے۔ وزیر اعظم ایک کروڑ نوکریاں تو کیا ایک کروڑ انڈے بھی نہیں دے سکے۔  کیا وہ انڈے، مرغیاں اور کٹے اور بکریاں ٹائیگر فورس والے کھا گئے۔  صنعت اور زراعت پر حکومت کے خودکش حملے جاری ہیں۔ معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے، کاروبار ٹھپ ہیں اور لوگ دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان ہیں۔ عام آدمی مایوسی اور ناامیدی کی دلدل میں پھنس گیا ہے۔ مہنگائی،  بے روز گاری اور بدامنی عروج پر ہے۔

دال اور سبزی بھی لوگوں کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے۔ آٹے اور چینی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہو گئی ہیں، غریب کا چولہا بجھ چکا ہے اور وزیر اعظم ملکی ترقی اور خوشحالی کے دعوے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پناہ گاہیں اور لنگر خانے ترقی کا راستہ نہیں۔ عوام سبز باغ دکھانے والوں کو دن میں تارے دکھانے کیلئے بے تاب ہیں۔ نوجوان ملک میں اسلامی انقلاب کا ہر اول دستہ بنیں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیر داروں نے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ یہ لوگ دولت کے بل بوتے پر اقتدار میں آتے ہیں اور پھر قومی دولت لوٹ کر بنکوں میں جمع کر لیتے ہیں۔ کرپٹ مافیاز ہر حکومت سے مال بنائو پالیسیاں بنواتے ہیں۔ اقتدار پر مسلط اشرافیہ نے قوم کے 73 سال ضائع کر دیئے ہیں۔ عالمی سامراجی قوتوں کے غلاموں نے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ہاتھ گروی رکھ دیا ہے۔ قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں پہنانے والے ملک کے خیر خواہ ہیں نہ قوم کے۔ انہوں نے کہا کہ سود نے ملکی معیشت کو ڈبودیا ہے۔ جب سے پی ٹی آئی برسر اقتدار آئی ہے ملک کا بیڑہ غرق ہو گیا۔  موجودہ حکومت کے آنے سے تعلیم، صحت، زراعت، بزنس، سب کچھ تباہ ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت رات کو صرف ٹویٹر اور سوشل میڈیا پر نظر آتی ہے، عملا حکومت کا وجود کہیں نظر نہیں آتا۔

No comments.

Leave a Reply