میانمار کے انتخابات میں آنگ سان سوچی کی زیر قیادت جماعت کی کامیابی کی تصدیق

میانمار کی عملی رہنما آنگ سان سوچی

میانمار کی عملی رہنما آنگ سان سوچی

میانمار ۔۔۔ نیوز ٹائم

میانمار کی عملی رہنما آنگ سان سوچی (Aung San Suu Kyi)  کی زیر قیادت حکمران جماعت کی 8 نومبر کو منعقدہ عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ انتخابی کمیشن کے ہفتے کے روز جاری کردہ حتمی نتائج کے مطابق نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی، این ایل ڈی، نے پارلیمان کی 476 انتخابی نشستوں میں سے 396 جیت لی ہیں۔ حزب اختلاف کی سرکردہ جماعت یونین سالیڈیریٹی اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (Union Solidarity and Development Party)  نے 33 نشستیں حاصل کی ہیں۔ اس کے سابق فوجی قیادت سے قریبی تعلقات ہیں۔ نسلی اقلیتوں کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں نے کل 47 نشستیں حاصل کی ہیں۔ آنگ سان سوچی (Aung San Suu Kyi)  کی این ایل ڈی نے 83 فیصد نشستیں جیت لی ہیں جو 5 سال قبل کے انتخابات میں اس کی حاصل کردہ نشستوں سے زیادہ ہیں، جب نصف صدی سے زیادہ عرصہ تک برسراقتدار فوج کی زیر قیادت حکومت کا خاتمہ ہوا تھا۔ آنگ سان سوچی (Aung San Suu Kyi) نے ایک پیغام میں حامیوں کا شکریہ ادا کیا لیکن ابھی تک انتخابی کامیابی کا اعلان نہیں کیا ہے۔ توقع ہے کہ نئی حکومت آئندہ سال مارچ میں تشکیل دی جائے گی۔ این ایل ڈی نسلی اقلیتوں کی نمائندگی کرنے والی جماعتوں سے حمایت طلب کر رہی ہے۔ حکومت گزشتہ 5 سالوں کے دوران نسلی مصالحت کو فروغ دینے اور سیاست پر عسکری اثر و رسوخ کی ضمانت دینے والے آئین میں ترمیم کو ترجیح دیتی آئی ہے۔ تاہم پیشرفت کی کمی کے باعث اس پر تنقید ہوتی رہی ہے۔

No comments.

Leave a Reply