فیفا: کرپشن کے الزامات پر افریقن فٹ بال فیڈریشن کے صدر پر 5 سال کی پابندی

کنفیڈریشن آف افریقن فٹبال کے سربراہ احمد احمد

کنفیڈریشن آف افریقن فٹبال کے سربراہ احمد احمد

نیوز ٹائم

فٹ بال کی عالمی تنظیم (فیفا) نے مالی بے ضابطگیوں میں ملوث کنفیڈریشن آف افریقن فٹبال کے سربراہ احمد احمد (Ahmed Ahmed)  پر 5 سال کی پابندی عائد کر دی۔ خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق مڈغاسکر (Madagascan)  سے تعلق رکھنے والے احمد احمد (Ahmed Ahmed) نے مارچ 2017 ء میں کنفیڈریشن کی سربراہی سنبھالی تھی جبکہ فیفا کی جانب سے کرپشن پر پابندی کے بعد 2021 ء میں ان کا دوبارہ انتخاب خطرے میں پڑ گیا ہے۔ فیفا نے اپنے بیان میں کہا کہ احمد احمد (Ahmed Ahmed) نے اپنے فرائض کی دیانتداری سے انجام دہی کی خلاف ورزی کی، تحائف اور دیگر سہولتیں حاصل کیں، فنڈز کا غلط استعمال کیا اور کنفیڈریشن کے سربراہ کے طور پر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ احمد (Ahmed Ahmed) پر 2 لاکھ 20 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جو عمرے کی ادائیگی کے لیے ادارے کا پیسہ خرچ کرنے اور کھیلوں کی مصنوعات کی کمپنی سے روابط کی بنیاد پر عائد کیا گیا ہے۔ افریقن فٹ بال کے سربراہ اس فیصلے کے خلاف کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیل کر سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 60 سالہ احمد احمد (Ahmed Ahmed) نے چند روز قبل ہی کورونا سے صحتیاب ہو کر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ احمد کو افریقن کنفیڈریشن کا سربراہ منتخب ہونے کے بعد فیفا کا نائب صدر بھی بنایا گیا تھا۔ انہوں نے فیفا کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔ احمد (Ahmed Ahmed) پر پابندی کے اعلان پر افریقن کنفیڈریشن نے اپنے بیان میں کہا کہ کونسٹینٹ اوماری (Constant Omari)  قائم مقام سربراہ کے طور پر فرائض انجام دیں گے جس میں غیر معینہ مدت تک توسیع کی جا سکے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ فیصلہ فیفا کی جانب سے احمد (Ahmed Ahmed) کے خلاف سنائے گئے فیصلے کے بعد کیا گیا ہے جس کے تحت اب وہ ذمہ داریاں نہیں نبھا سکتے۔

یاد رہے کہ کانگو سے تعلق رکھنے والے کونسٹنٹ اوماری (Constant Omari)   جولائی 2019 ء میں احمد احمد (Ahmed Ahmed) کے نائب منتخب ہوئے تھے، اوماری(Constant Omari)    کانگو فٹ بال فیڈریشن کے صدر اور فیفا کونسل کے رکن بھی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کنفڈریشن آف افریقن فٹ بال کے سابق صدر نے اپریل 2019 ء میں احمد پر کرپشن کے الزامات عائد کیے تھے اور فیفا کو آگاہ کیا تھا کہ احمد نے ڈائریکٹرز کو رشوت دینے کے علاوہ فیڈریشن کے فنڈز استعمال کیے اور کئی عہدیداروں کا جنسی استحصال کیا۔ بعد ازاں انہیں پیرس میں فیفا کے اجلاس کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور ایک دن کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply