ہانگ کانگ: متنازع قانون کے خلاف ورزی پر 30ا فراد اشتہاری

ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے بیجنگ کے متنازع قانون کی خلاف ورزی کے الزام میں 30 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا۔

ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے بیجنگ کے متنازع قانون کی خلاف ورزی کے الزام میں 30 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا۔

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے بیجنگ کے متنازع قانون کی خلاف ورزی کے الزام میں 30 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا۔  ذرائع ابلاغ کے مطابق فہرست میں شامل کیے گئے افراد ہانگ کانگ سے باہر ہیں۔  ہانگ کانگ اور چینی میڈیا کے مطابق برطانیہ، امریکا اور دیگر ممالک میں مقیم افراد پر علیحدگی کے لیے اکسانے اور سازباز کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ہانگ کانگ میں ذرائع ابلاغ کے مطابق، بیرون ملک مقیم 30 افراد علاقے کے لیے سلامتی قانون کی خلاف ورزی کے شبہ میں مطلوبہ افراد کی ایک فہرست میں شامل ہیں۔ ہانگ کانگ کے میڈیا کے ساتھ ساتھ چین کے سرکاری سرپرستی میں چلنے والے سینٹرل ٹیلی ویژن کے مطابق، برطانیہ، امریکہ اور دیگر مقامات پر مقیم افراد پر علیحدگی کے لیے اکسانے یا غیر ملکی قوتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اس فہرست میں شامل افراد میں ہانگ کانگ کے سابق قانون ساز ٹیڈ (Ted Hui) ہوئی شامل ہیں، جن پر قانون ساز کونسل کی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کا الزام ہے۔ ہوئی (Hui)  ضمانت پر رہا ہونے کے بعد یورپ گئے تھے اور رواں ماہ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلاوطنی کر کے پناہ کے خواہاں ہیں۔ رہائش کے لیے برطانیہ منتقل ہونے والے ممتاز جمہوریت نواز سرگرم کارکن نیتھن لا (Nathan Law) بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ ہانگ کانگ میں جون میں مذکورہ قانون کے نفاذ کے بعد سے جمہوریت نواز احتجاجی مظاہروں پر سخت پابندی ہے۔ حکام ہانگ کانگ سے باہر بھی پکڑ دھکڑ کی کارروائیاں تیز کر رہے ہیں کیونکہ اس قانون کے مطابق بیرون ملک کارروائیوں پر اور غیر ملکیوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply