فلسطین، ٹرمپ کے آخری ایام میں یہودی آبادکاری کا طوفان

ٹرمپ کے آخری ایام میں مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

ٹرمپ کے آخری ایام میں مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیلی فوج کے زیرانتظام سول انتظامیہ کی سپریم کونسل فار پلاننگ اینڈ کنسٹرکشن نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے قبل اور ٹرمپ کے آخری ایام میں مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عبرانی ٹی وی چینل 11 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہودی کنسٹرکشن کونسل آبادکاروں کی بستیوں میں تعمیراتی کاموں کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کو اہم اجلاس منعقد کرے گی۔ یہ پہلا موقع ہے جب قابض حکومت نے جو بائیڈن کے امریکا میں صدر منتخب ہونے کے بعد مغربی کنارے میں آبادکاری کی منظوری دی ہے۔  اسرائیل میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ جو بائیڈن کا عرصہ سابق امریکی صدر بارک اوباما کی مدت کی طرح ہی ہو سکتا ہے، جس میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف امریکی موقف میں سختی آ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ فلسطین میں دفاع اراضی کمیٹی نے ایک رپورٹ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی تعداد میں اضافے کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غرب اردن میں یہوی آباد کاروں کی تعداد 10 لاکھ سے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔  دوسری جانب مراکش اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام کے بعد مراکش کا ایک اعلی اختیاراتی وفد پیر کے روز اسرائیل پہنچ رہا ہے۔ اس وفد کی آمد کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان 10 دسمبر کو طے پانے والے معاہدے کی شرائط اور نکات پر عمل کرنا اور معاہدے کو آگے بڑھانا ہے۔ اسرائیلی اخبار یسرائیل ہیوم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مراکش کے سرکاری وفد میں کئی وزا شامل ہیں۔  مراکشی وفد اسرائیلی حکام کے ساتھ سفارتی تعلقات، تجاری روابط اور مختلف نوعیت کے معاہدوں پربات چیت کرے گا۔  گزشتہ جمعہ کو اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور مراکش کے فرماںروا محمد السادس کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی تھی۔

No comments.

Leave a Reply