نیپال: پارلیمان کی تحلیل کے خلاف عوام سڑکوں پر

نیپال میں پارلیمان تحلیل کیے جانے کے بعد شہری دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں

نیپال میں پارلیمان تحلیل کیے جانے کے بعد شہری دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں

کٹھمنڈو ۔۔۔ نیوز ٹائم

نیپال میں پارلیمان تحلیل کیے جانے کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے 2 دھڑوں میں تقسیم ہو جانے کے بعد صدر نے وزیر اعظم کھڑگ پرساد اولی (Khadga Prasad Sharma Oli) کی سفارش پر نیپالی پارلیمان کو تحلیل کر دیا تھا لیکن ہزاروں افراد اولی (Khadga Prasad Sharma Oli) کے اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اترآئے ہیں اور پارلیمان کو بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔  خبر رساں اداروں کے مطابق دارالحکومت کٹھمنڈو میں 10 ہزار سے زائد مظاہرین نے وزیر اعظم کھڑگ پرساد اولی (Khadga Prasad Sharma Oli) کے دفتر کی طرف مارچ کیا۔  مظاہرین نے احتجاجی لباس پر وزیر اعظم کے اقدام کو بغاوت قرار دیتے ہوئے نعرے درج کر رکھے تھے۔ صوبائی اسمبلی کے ایک رکن لکشمن لامسال (Laxman Lamsal)  کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعظم کے غیر آئینی اقدام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک پارلیمان کو بحال نہیں کر دیا جاتا اس وقت تک ہم اپنا مظاہرہ جاری رکھیں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے بڑے اجتماعات پر عائد پابندیوں کے باوجود ریلی میں ہزاروں افراد موجود تھے۔  وزیر اعظم اولی (Khadga Prasad Sharma Oli) نے اس دلیل کے ساتھ پارلیمان کو تحلیل کرنے کی سفارش کی تھی کہ حکمراں کمیونسٹ پارٹی کی داخلی چپقلش کی وجہ سے فیصلہ سازی کا عمل معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ خاتون صدر بدیا دیوی بھنڈاری (Bidhya Devi Bhandari)  نے دسمبر کے اوائل ہی میں اولی کی سفارش منظور کر لی تھی۔

No comments.

Leave a Reply