جاپان اور امریکہ کے وزرائے دفاع کی ایشیا سے متعلق ٹیلیفونک رابطہ

جاپان کے وزیر دفاع کِشی نوبواو

جاپان کے وزیر دفاع کِشی نوبواو

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان کے وزیر دفاع کِشی نوبواو (Nobuo Kishi)  اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹِن نے اس بات کی دوبارہ تصدیق کی ہے کہ جاپان، امریکہ سلامتی سمجھوتے کی شق نمبر 5 کا بحیر مشرقی چین میں واقع سینکاکو جزائر پر اطلاق ہوتا ہے۔ شق 5 کے تحت امریکہ پر جاپان کے زیرانتظام علاقوں کے دفاع کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔  وزیر دفاع کِشی نوبواو (Nobuo Kishi)  اور لائیڈ آسٹن نے جاپان کے مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح فون پر بات کی۔ کِشی (Nobuo Kishi)  نے موجودہ حالت کو زبردستی تبدیل کرنے کی یکطرفہ کوششوں پر جاپان کی مخالفت ظاہر کی۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بحیر مشرقی چین اور بحیر جنوبی چین میں، چین اپنی بحری سرگرمیوں میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ سینکاکو جزائر جاپان کے زیر انتظام ہیں۔  چین اور تائیوان ان کی ملکیت کا دعوی کرتے ہیں۔  جاپانی حکومت کا موقف ہے کہ ان جزائر کی خودمختاری کا کوئی حل طلب معاملہ وجود نہیں رکھتا۔ کِشی (Nobuo Kishi)  اور آسٹن نے یہ تصدیق بھی کی کہ شمالی کوریا کے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے تمام ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کے مکمل، قابل تصدیق اور ناقابل واپسی انداز میں خاتمے کا مطالبہ کرنے کے لیے دونوں مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔ انہوں نے جاپان میں تعینات امریکی افواج پر اٹھنے والے اخراجات میں جاپان کے حصے کے بارے میں مذاکرات کو جلد مکمل کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا سے متاثرہ حالات بہتر ہوتے ہی وہ جلد از جلد بالمشافہ ملاقات کرنے کی کوشش کریں گے۔ ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد کِشی (Nobuo Kishi)  نے نشاندہی کی کہ آسٹِن ایشیا کی سلامتی کی صورتحال میں انتہائی دلچسپی لیتے نظر آتے ہیں اور جاپان، امریکہ اتحاد کو اہم سمجھتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے مابین مفید، قابل اعتماد تعلقات کی تعمیر اور دوسروں کو حملے سے باز رکھنے کے لیے دفاعی قوت کو مزید مضبوط بنانے کی بھی امید ظاہر کی۔

No comments.

Leave a Reply