اگر مصر نے روس سے جنگی ہتھیار خریدے تو بھیانک نتائج سے دوچار ہونا پڑے گا

روس کے سوخوئی۔35  جنگی طیارے

روس کے سوخوئی۔35 جنگی طیارے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ پوری دنیا کہ ٹھیکیدار ہے، کون کس سے ہتھیار خریدے گا اور کس سے نہیں اس کا فیصلہ خواہ مخواہ امریکا نے اپنے ذمہ لیا ہوا ہے۔ جب جی چاہتا ہے کسی بھی ملک پر معاشی پابندیاں عائد کر دیتا ہے اور جب چاہتا ہے کسی ملک کو تنہا کر دیتا ہے۔ اب کی بار بھی امریکا، مصر کے خلاف پابندیاں عائدکرنے کا عندیہ نہیں بلکہ دھمکی دے چکا ہے۔ امریکا نے مصر کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے روس کے جنگی طیارے خریدے تو اسے سخت پابندیوں کی صورت میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس سے جنگی طیارے خریدنے کے بارے میں امریکا نے مصر کو سختی سے متنبہ کیا ہے۔ اس سے قبل امریکہ، ترکی کو بھی اس قسم کی دھمکی دے چکا ہے۔

امریکا کے وزیر خارجہ اینٹنی بلینکن (Anthony Blanken) نے گزشتہ روز مصر کے وزیر خارجہ سامح الشکری (Sameh al-Shukri)  کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی جس میں مصر کی جانب سے روس کے جنگی طیارے خریدے جانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں مصر کو بہت سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا چاہئے۔ بلنکن (Anthony Blanken)نے سامح الشکری (Sameh al-Shukri) سے گفتگو میں امریکا اور مصر کے درمیان مضبوط تزویراتی شراکت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے امریکا کے سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی مصر کو دھمکی دے چکے ہیں۔  انہوں نے کہا تھا کہ اگر مصر نے روس سے سوخوئی۔35  (Sukhoi-35) جنگی طیارے خریدے تو اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکا کے سابق وزیر خارجہ مصر سمیت اپنے تمام اتحادی ممالک سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو محفوظ رکھنے کے لئے وہ روس سے ہتھیار نہ خریدیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر انہوں نے ایسا کیا تو انہیں امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکا، مصر کے علاوہ ترکی پر بھی دبائو ڈال رہا ہے کہ وہ روس سے لڑاکا طیارے نہ خریدے۔اگر یہ دونوں ممالک یا امریکا کا کوئی اور اتحادی روس سے لڑاکا طیارے خریدتا ہے توان کے خلاف پابندیوں کا امریکی نظام فعال ہو جائے گا اور ان پر پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ تاہم اس وقت تک مصر کی حکومت نے اپنے ارادے سے پیچھے ہٹنے کا منصوبہ نہیں بنایا بلکہ اپنے دفاع کی مضبوطی کے لیے روس کے ساتھ معاہدے پر تیار کھڑے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان نے بھی اپنے دفاع کو بہتر بنانے کے لیے ترقی سے نئے فائٹر طیارے خریدنے کا عندیہ سے دے دیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply