جمال خشوگی کا قتل کس نے کیا تھا، امریکا نے اہم رپورٹ منظرعام پر لانے کا عندیہ دے دیا

سعودی صحافی جمال خشوگی

سعودی صحافی جمال خشوگی

واشنگٹن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

جمال خشوگی کے قتل نے عالمی سطح پر ہلچل مچا دی تھی۔ ترکی کی سرزمین پر سعودی نژاد امریکی صحافی کا بہیمانہ قتل اور اس کی لاش کا بھی نا ملنا ایسا سوالیہ نشان تھا کہ جس کا جواب آج تک منظرعام ہر نہیں آ سکا۔ ترقی نے اس اندوہناک واقعہ پر براہ راست سعودیہ پر الزام عائد کیا تھا اور کافی عرصہ حالات کشیدہ رہنے کے بعد ان کے درمیان تلخی کم ہو گئی تھی مگر اب جمال خشوگی(Jamal Khashoggi) کے قتل سے متعلق اہم انکشافات کی رپورٹ امریکہ منظرعام پر لانے جا رہا ہے۔ امریکا نے سعودی صحافی جمال خشوگی (Jamal Khashoggi) کے قتل کی انٹیلی جنس رپورٹ جلد سامنے لانے کا اعلان کر دیا۔  اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ انصاف کے لیے امریکی رپورٹ اہم ہے۔ وائٹ ہائوس کی ترجمان جین پساکی نے کہا کہ صحافی کی موت سے متعلق رپورٹ اجرا کیلئے تیاری کی جا رہی ہے۔

امریکی اخبار کیلئے کام کرنے والے جمال خشوگی (Jamal Khashoggi) کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا جبکہ الزام ترکی حکومت پر ڈالنے کی کوشش کی گئی تھی جس کا ترکی حکومت نے شدید ردعمل دیتے ہوئے سعودی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔ معاملے پر امریکی انٹیلی جنس نے تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے جس کا جلد اجرا متوقع ہے۔ مبینہ رپورٹ سے متعلق دعوی کیا جا رہا ہے کہ اس میں شاہی خاندان کا ایک اہم فرد (شائد شاہ سلمان کا بیٹا) واقعے کا اہم ملزم گردانا گیا ہے۔ کئی اہم سعودی شخصیات کو اس رپورٹ میں قتل کی ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ اگر یہ رپورٹ سامنے آتی ہے تو جہاں سعودی عرب کی مشکلات میں اضافہ ہو گا وہاں سعودی عرب اور امریکا کے اتحادی ہونے اور باہمی دفاعی تعلقات سمیت سفارتی تعلقات میں بھی دراڑیں پیدا ہو جائیں گی۔ تاہم دیکھنا یہ ہے کہ امریکا یہ رپورٹ کیوں جاری کرنا چاہتا ہے اور کب تک اس رپورٹ کو منظرعام پر لایا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply