عرب ممالک کی اسرائیل سے محبت، فلسطین کی امداد میں 6 گنا کمی

گذشتہ سال 2020 ء میں عرب ممالک نے فلسطین کو صرف 4 کروڑ ڈالر امداد فراہم کی

گذشتہ سال 2020 ء میں عرب ممالک نے فلسطین کو صرف 4 کروڑ ڈالر امداد فراہم کی

مقبوضہ بیت المقدس، نیویارک نیوز ٹائم

عرب ممالک کی اسرائیل سے محبت اس قدر بڑھی کہ انہوں نے فلسطین کو دی جانے والی امداد میں 6 گنا کمی کر دی۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ گذشتہ سال 2020 ء میں عرب ممالک نے فلسطین کو صرف 4 کروڑ ڈالر امداد فراہم کی۔  اس سے پہلے 2019ء میں عربوں نے فلسطین کو 26 کروڑ 55 لاکھ ڈالر امداد دی تھی۔ فلسطین کی امداد میں سب سے زیادہ کٹوتی سعودی عرب نے کی، 2019ء میں سعودی عرب نے فلسطین کو 17 کروڑ 47 لاکھ ڈالر امداد فراہم کی جو 2020ء میں کم ہو کر محض 3 کروڑ 25 لاکھ ڈالر رہ گئی۔ دنیا بھر سے فلسطین کے لئے آنے والی امداد جو 2019 ء میں 53 کروڑ 83 لاکھ ڈالر تھی اور2020ء میں کم ہو کر 36 کروڑ 97 لاکھ ڈالر ہو گئی۔ چار امیر عرب ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم ہونے کے بعد امداد میں کمی آ رہی ہے، اس وقت فلسطینی حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے، سرکاری ملازموں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے فنڈز نہیں ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے فلسطینی علاقوں بالخصوص غرب اردن اور وادی اردن میں فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے فلسطینیوں کے گھروں اور دیگر املاک کو انہدام کرنے کی مہم فوری طور پر روک دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے فلسطینی اراضی میں انسانی حقوق سے امور کے ذمے دار اداروں پالاکرشن راجاگوپال (Balakrishnan Rajagopal)  نے فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کے عہدیدار مائیکل لنک (Michael Lynk)  کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وادی اردن میں قابل رہائش عمارتوں اور املاک کی مسماری ناقابل قبول ہے۔ وادی اردن میں اسرائیلی فوج کی مسماری کی کارروائیوں میں حمصہ (Humsa) کے مقام پر 35 بچوں سمیت 60 افراد بے گھر ہوئے۔  انہوں نے کہا کہ سردی کے موسم اور کورونا وبا کے دوران شہریوں کے گھروں کی مسماری فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔  دوسری جانب اسرائیلی فوج نے عالمی تنقید کو روندتے ہوئے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں شعفاط (Shuafat)  پناہ گزین کیمپ میں 2 منزلہ مکان مسمار کر دیا۔  دریں اثنا فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایسی اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف میڈیا مہم شروع کی ہے، جہاں فلسطینی قیدیوں پر مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ میڈیا مہم میں عدالتوں کی طرف سے سنائے جانے والے مجرمانہ فیصلوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply