ٹرمپ دور میں پابندی کا شکار مسلم ممالک کو ویزے کی پیشکش

جن مسلم ممالک کے شہریوں کی ویزا درخواستیں مسترد ہوئی تھیں، وہ دوبارہ جمع کرا سکتے ہیں

جن مسلم ممالک کے شہریوں کی ویزا درخواستیں مسترد ہوئی تھیں، وہ دوبارہ جمع کرا سکتے ہیں

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے مسلم ممالک کو ویزے کی پیشکش کر دی۔ وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں جن مسلم ممالک کے شہریوں کی ویزا درخواستیں مسترد ہوئی تھیں، وہ دوبارہ جمع کرا سکتے ہیں۔  نومنتخب صدر جو بائیڈن نے 20 جنوری کو حلف اٹھاتے ہی ٹرمپ کی جانب سے سفری پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔  انہوں نے اپنے حکم نامے میں ٹرمپ کی سفری پابندیوں کو امریکا کے قومی ضمیر پر داغ قرار دیا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرنس (Ned Price)  کے مطابق 20 جنوری 2021ء سے قبل جن افراد کی ویزا درخواستیں مسترد کی گئی تھیں، انہیں نئی درخواستوں کے ساتھ دوبارہ فیس بھی ادا کرنا ہو گی۔  وزارت خارجہ کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2017ء کے بعد سے 40 ہزار افراد کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں، جن میں میانمر، اریٹریا، کرغزستان، لیبیا، نائیجیریا، شمالی کوریا، صومالیہ، سوڈان، شام، تنزانیا، وینزویلا اور یمن شامل تھے۔

دوسری جانب امریکی حکومت نے وینزویلا کے لاکھوں تارکین وطن کو حاصل عارضی تحفظ کو قانونی درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔  ہوم لینڈ سیکیورٹی کے وزیر مایورکاس نے کہا کہ جنوب امریکی ملک اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔  واشنگٹن حکومت کے اندازوں کے مطابق امریکا میں رہائش کی درخواستیں دینے والے تارکین وطن کی تعداد 3 لاکھ 20 ہزار ہو سکتی ہے۔  عارضی تحفظ کے ساتھ وینزویلا کے باشندوں کو امریکا میں ملازمت کے اجازت نامے بھی جاری کیے جا سکتے ہیں، جو ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لیے ہوں گے۔

No comments.

Leave a Reply