افغانستان میں نئے انتخابات تک عبوری حکومت کی امریکی تجویز

افغانستان میں امن کے لئے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے عبد اللہ عبد اللہ سے ملاقات کی

افغانستان میں امن کے لئے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے عبد اللہ عبد اللہ سے ملاقات کی

واشنگٹن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا نے افغانستان میں نئے انتخابات ہونے تک عبوری حکومت کی تجویز پیش کر دی۔ تجویز کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے لیے نئے آئین پر اتفاق اور انتخابات منعقد ہونے تک ایک نئی عبوری انتظامیہ موجودہ حکومت کی جگہ لے گی اور ایک مشترکہ کمیشن جنگ بندی کی نگرانی کرے گا۔ ادھر افغانستان میں امن منصوبے کے حوالے سے امریکا کی نئی تجویز کے اہم نکات پر متحارب دھڑوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں اور کسی بھی فریق نے ان تجاویز پر اب تک باضابطہ کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی سفیر زلمے خلیل زاد نے یہ تجویز افغان صدر اشرف غنی، اپوزیشن، سول سوسائٹی کے رہنمائوں اور طالبان کے مذاکرات کاروں کو پیش کی تھی، تاہم ابھی تک اس مسودے پر کسی فریق کا کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ افغانستان میں نجی حلقے اسے کابل حکومت کے لیے ایک مشکل تجویز قرار دے رہے ہیں۔ تجویز منظور ہونے کی صورت میں حکومت چلانے کے لیے عبوری امن حکومت کا قیام عمل میں آئے گا، جس میں فریقین کو نمائندگی حاصل ہو گی۔

یہ انتظامیہ نیا آئین بننے کے بعد اور اقتدار مستقل حکومت کو منتقل ہونے تک قائم رہے گی۔ مسودے کے مطابق عبوری حکومت کے تحت موجودہ قومی پارلیمان کی یا تو توسیع کی جائے گی یا طالبان کے ارکان کو شامل کیا جائے گا، یا پھر نئے انتخابات تک معطل رکھا جائے گا۔ مسودے میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان دہشتگردوں کی میزبانی کرے گا نہ اپنی سرزمین پر کسی طرح کی دہشتگردانہ سرگرمیوں کی اجازت دے گا، جو دیگر ممالک کے لیے خطرہ ثابت ہوں۔ اس دوران طالبان کو اپنے محفوظ ٹھکانوں کو چھوڑنا پڑے گا اور پڑوسی ممالک سے فوجی رابطے ختم کرنے ہوں گے۔ معاہدے کے فورا بعد فریقین کے درمیان مکمل جنگ بندی ہو گی اور طالبان، افغانستان کے اندر اور دیگر ممالک میں اپنا تمام جنگی انفراسٹرکچر ختم کرنے کے پابند ہوں گے۔

No comments.

Leave a Reply