میانمر: ہلاکتیں 180 سے متجاوز، آواز اٹھانے پر اپنے ہی سفیر کے وارنٹ جاری

میانمار، دو روز کے دوران 94 مظاہرین مارے گئے، ہلاکتیں 184 ہو

میانمار، دو روز کے دوران 94 مظاہرین مارے گئے، ہلاکتیں 184 ہو

ینگون ۔۔۔ نیوز ٹائم

میانمر کے اقتدار پر قابض باغی فوج نے آنگ سان سوچی کی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ میں تعینات سفیر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق دارالحکومت میں فوجداری عدالت نے ڈاکٹر ساسا (Dr. Sasa)  کے خلاف سول نافرمانی کا فیصلہ سناتے ہوئے گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمر کے سفیر ڈاکٹر ساسا (Dr. Sasa)  فوجی بغاوت کے بعد سے سوشل میڈیا پر عسکری قیادت کے خلاف سرگرم ہیں۔  اس سے قبل انہوں نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں باغی فوج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر میانمر کے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ انہیں فوج اور پولیس کے انسانیت سوز سلوک کی وڈیو بھیجی جائیں تاکہ وہ عالمی فورم پر ثبوت کے طور پر پیش کر سکیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر میانمر کے جنگجو گروپوں کے ساتھ رابطہ بھی کیا اور باغی فوج کے خلاف مزاحمت پر آمادہ کرنے کی کوشش بھی کی۔

دوسری جانب جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر میں یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے 149 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، تاہم سیاسی اسیران کی مقامی تنظیم کا کہنا ہے کہ آمریت کے خلاف احتجاج میں مرنے والوں کی درست تعداد 183ہے۔ مرنے والے میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ باغی فوج نے ینگون میں مارشل لا کے دائرے کو مزید 2 اضلاع تک بڑھا دیا، جس کے بعد اب وہاں کے انتظامی اور عدالتی اختیارات فوج کے ہاتھ میں چلے گئے ہیں۔  ینگون اور مندالے (Mandalay)  سمیت کئی شہروں میں سیکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔  اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک (Stephane Dujarric)  کا کہنا ہے کہ میانمر میں مظاہرین کے خلاف جاری تشدد اور عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی پر عالمی ادارے کو سخت تشویش لاحق ہے۔

No comments.

Leave a Reply