عالمی ماحولیاتی اجلاس، بھارت اور بنگلہ دیش مدعو، پاکستان نظرانداز

امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر 22 اور 23 اپریل کو آن لائن اجلاس ہو گا

امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر 22 اور 23 اپریل کو آن لائن اجلاس ہو گا

واشنگٹن، اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا نے ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کی پاکستانی کوششوں کو عالمی سطح پر نظر انداز کر دیا، آئندہ ماہ ماحولیاتی تبدیلی پر امریکا میں عالمی اجلاس ہو رہا ہے جس میں صدر جو بائیڈن نے 40 ملکوں کے سربراہان کو دعوت نامے ارسال کیے جن میں بھارت، چین، بنگلا دیش کے سربراہان کو بھی سمٹ میں مدعو کر لیا گیا لیکن حیران کن طور پر سمٹ میں پاکستان کو مدعو نہیں کیا گیا۔ معاون خصوصی امین اسلم نے کہا کہ پاکستان ان 2 کیٹگریز میں شامل نہیں جس کے باعث دعوت نہیں ملی، وزارت خارجہ کو سمٹ کے حوالے سے وضاحت کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ماحولیاتی تبدیلی پر 22 اور 23 اپریل کو آن لائن اجلاس ہو گا۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی حاضر کا بڑا چیلنج ہے جس کا مقابلہ صرف شمولیتی، تعاون پر مبنی اور دور اندیش پالیسیوں کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے جبکہ پاکستان اس جنگ میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دنیا بھر کے ان ممالک کے سربراہان کو مدعو کیا گیا جو دنیا میں 80 فیصد زہریلی گیس اخراج کے ذمے دار ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کا عزم اور اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کی قیادت کو پوری دنیا میں اچھی طرح سے تسلیم کیا اور سراہا گیا ہے۔  بلین ٹری سونامی جیسے حکومتی اقدامات نے عالمی اقتصادی فورم سمیت بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے نائب صدر اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بین الحکومتی پینل کے رکن کی حیثیت سے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے مباحثے کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان نے گزشتہ سال ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کی حمایت کے لیے قائم ملٹی بلین ڈالر گرین کلائمیٹ فنڈ کی مشترکہ صدارت بھی کی۔ پاکستان، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ابتدائی 10 ممالک میں شامل ہونے کے باوجود، سب سے کم زہریلی گیس اخراج کرنے والوں میں شامل ہے۔

No comments.

Leave a Reply