مدغاسکر میں13 لاکھ سے زائد افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

مدغاسکر میں13 لاکھ سے زائد افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے

مدغاسکر میں13 لاکھ سے زائد افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے

نیویارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

بحر ہند میں واقع ملک مدغاسکر میں 10 لاکھ سے زائد لوگ آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے طویل ہوتی خشک سالی کے باعث خوراک کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی مدغاسکر میں خشک سالی کے چار سالوں نے دریائوں کو خشک اور زرعی فارمز کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ اس جزیرہ ملک کی اہم ترین صنعت فارمنگ ہے۔ مذکورہ حکام کے مطابق، مدغاسکر کو آب و ہوا کی تبدیلی کے باعث پیدا ہونے والے قحط سے نبردآزما ہونے کیلئے دنیا کا پہلا ملک بن جانے کے امکان کا سامنا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جنوبی علاقوں میں 13 لاکھ سے زائد افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے جن میں سے 30 ہزار افراد قحط جیسے حالات سے نبردآزما ہیں۔ حکام نے کہا ہے کہ گائوں کے صحت مراکز پر معائنے کروانے والے بہت سے بچوں میں غذائیت کی کمی کی علامات نمایاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض بچے انتہائی کمزور ہیں۔ پانی کی سنگین کمی کے باعث کسان فصلیں اگانے سے قاصر ہیں۔ ان کسانوں کو پینے کا پانی بھی خریدنے کی ضرورت ہے۔  اس کی وجہ سے ان کے پاس خوراک پر خرچ کرنے کیلئے رقم کم ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ مدغاسکر کو ہنگامی غذائی امداد فراہم کر رہی ہے۔  اس تنظیم کو کئی ملکوں سے امداد مل رہی ہے۔ جاپان نے اس کام کیلئے 26 لاکھ ڈالر فراہم کیے ہیں۔ عالمی خوراک پروگرام کے مدغاسکر میں ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر آردوئینو منگونی (Arduino Mangoni)  خبردار کر رہے ہیں کہ مدغاسکر دنیا میں واحد ملک ہے جسے خوراک کے ایسے سنگین عدم تحفظ کا سامنا ہے جس کی وجہ تنازع نہیں ہے۔

No comments.

Leave a Reply