چینی خلائی مشن نے چاند کی سطح پر پانی کے شواہد دریافت کر لیے

چین کے خلائی مشن چینگ ای 5 نے چاند کی سطح پر پانی کو دریافت کیا ہے

چین کے خلائی مشن چینگ ای 5 نے چاند کی سطح پر پانی کو دریافت کیا ہے

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

چین کے خلائی مشن چینگ ای 5 (Chang’E 5) نے چاند کی سطح پر پانی کو دریافت کیا ہے اوریہ پہلی بار ہے جب سائنسدانوں نے زمین کے سیٹلائیٹ کے کسی مقام پر سیال کو دریافت کیا۔ جریدے سائنس ایڈوانسز میں شائع تحقیق میں چینی سائنسدانوں نے بتایا کہ چینگ ای 5 (Chang’E 5)  لینڈر نے پانی کے مالیکیولز یا ہائیڈروآکسل کو دریافت کیا جو ایچ 2 او کا قریبی کزن کیمیکل ہے۔ چینگ ای 5 (Chang’E 5)  نے اسپیکٹرومیٹر کو استعمال کر کے لینڈنگ سائٹ کے نمونوں کا تجزیہ کیا۔ اس تجزیے میں دریافت ہوا کہ چاند کی سطح پر پانی کا اجتماع فی ملین 120 حصوں سے کم ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ چاند کی سطح زمین کے مقابلے میں بہت زیادہ خشک ہے۔ چینی سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ چاند پر ان مالیکیولز کی زیادہ تر تعداد سولر ونڈ امپلانٹیشن کے دوران جمع ہوئی۔

اس سے قبل 2018 ء میں امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے ایک تحقیق میں چاند کے سورج کی روشنی سے منور حصوں میں پانی کی موجودگی کے شواہد دریافت کیے گئے مگر وہ ورچوئل تحقیق تھی جس کے لیے ایک ایئربورن انفراریڈ دوربین کی مدد لی گئی۔ دہائیوں تک سائنسدانوں کا ماننا تھا کہ چاند مکمل طور پر خشک ہے جہاں کوئی ماحول موجود نہیں اور اس وجہ سے سورج کی سخت ریڈی ایشن کے باعث پانی کے مالیکیولز کو کسی قسم کا تحفظ نہیں ملتا۔ ناسا نے اپنی تحقیق میں کہا تھا کہ چاند کی سطح پر دریافت کیے جانے والے پانی کی مقدار کا موازنہ صحرائے اعظم صحارا سے کیا جائے تو اس صحرا میں سو گنا زیادہ مقدار میں پانی موجود ہے، تاہم کم مقدار کے باوجود اس دریافت سے یہ سوال پیدا ہوتا کہ چاند کی مشکل اور ہوا سے محروم سطح پر پانی کیسے بنا اور برقرار رہا۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ پانی خلا کی گہرائی میں ایک قیمتی ذریعہ ہے اور زندگی کے لیے اہم ترین جز ہے، ابھی یہ تعین کرنا باقی ہے چاند پر دریافت ہونے والے پانی تک استعمال کے لیے رسائی آسان ہے یا نہیں۔

1969 میں جب پہلی بار خلا باز چاند پر پہنچے تھے تو یہ مانا جاتا تھا کہ وہ مکمل طور پر خشک ہے مگر گزشتہ 20 برسوں کے دوران مختلف مشنز میں چاند کے قطبی علاقوں میں تاریکی میں چھپے گڑھوں میں برف کی تصدیق ہوئی تھی۔ ان مشنز کے دوران چاند کے روشن مقامات والی سطح ہر ہائیڈریشن کے شواہد دریافت ہوئے تھے مگر وہ یہ شناخت نہیں کر سکے تھے کہ یہ ایچ 2 او ہے یا او ایچ۔

No comments.

Leave a Reply