افغان فورسز اور طالبان میں جھڑپیں100 افراد ہلاک

افغان فورسز اور طالبان میں جھڑپیں100 افراد ہلاک

افغان فورسز اور طالبان میں جھڑپیں100 افراد ہلاک

کابل ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغانستان میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان میں جھڑپیں، 100 اہلکار اور شہری ہلاک درجنوں زخمی، جنگجوئوں نے 12 افراد کے سر قلم کر دیئے۔تفصیلات کے مطابق طالبان نے تین روز قبل صوبہ غزنی کے ضلع آجرستان پر حملہ کیا تھا، فریقین میں تاحال شدید جھڑپیں جاری ہیں، جن میں 100 سیکیورٹی اہلکار اور شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ صوبہ غزنی کے نائب گورنر محمد علی احمدی نے بتایا کہ جنگجوئوں نے 12 شہریوں کے سر قلم کر دیئے ہیں جبکہ 70 گھروں کو نذر آتش کر دیا ہے۔ شہریوں نے جانیں بچانے کے لیے پہاڑوں پر پناہ لے رکھی ہے۔ افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 800 ہے اور ان میں 200 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ صوبائی پولیس کے نائب سربراہ اسد اللہ صافی نے متنبہ کیا ہے کہ ان کا ضلع آجرستان کی پولیس کے ساتھ رابطہ منقطع ہو چکا ہے اور اگر مرکزی حکومت کی جانب سے ہنگامی طور پر مدد نہ پہنچی تو علاقے  پر طالبان کا قبضہ ہو سکتا ہے۔ سیکیورٹی اہکاروں کی تعداد کم ہے اور ان کے پاس وافر ہتھیار بھی نہیں ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ضلع میں ایک بم دھماکہ بھی ہوا جس میں متعدد سیکیورٹی اہلکار مارے گئے۔ جھڑپوں میں طالبان کی ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ واضح رہے کہ غزنی دارالحکومت کابل کو شمالی افغانستان سے ملانے والی اہم شاہراہ پر واقع ہے اور اس کی سٹریجٹک اہمیت بھی زیادہ ہے۔ طالبان کی جانب سے یہ کارروائی ایک ایسے وقت پر کی گئی ہے جب اشرف غنی ملک کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں اور رواں سال کے اختتام تک غیر ملکی افواج بھی ملک سے نکل جائیں گی۔ دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق صدرارتی انتخابات کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جن کے مطابق اشرف غنی نے 55 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بھی انتخابات میں اشرف غنی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے تاہم ووٹوں کے فرق کے متعلق کچھ نہیں بتایا، کیونکہ عبد اللہ عبد اللہ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply